Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور چڑیا گھر کے تمام جانور کورونا فری قرار

امریکہ میں چیتے میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد لاہور چڑیا گھر کے تمام جانوروں کا معائنہ کیا گیا (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں واقع ملک کے سب سے بڑے چڑیا گھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر تمام جانوروں کی سکریننگ کی گئی ہے۔
لاہور چڑیا گھر میں جانوروں کی سکریننگ ایسے وقت میں کی گئی ہے جب امریکہ کے ایک چڑیا گھر میں چند روز قبل ایک چیتے میں کورونا وائرس پایا گیا تھا۔
لاہور چڑیا گھر انتظامیہ نے جانوروں کے معائنے کے لیے یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنسز کو خط لکھا کہ کورونا کے حوالے سے جانوروں کا معائنہ کیا جائے جس کے بعد ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے چڑیا گھر کے تمام جانوروں کا فردا فردا معائنہ کیا۔
لاہور چڑیا گھر کے ڈائریکٹر شفقت علی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ویسے تو چڑیا گھر کو عام افراد کے لیے بند رکھا گیا ہے تاہم پھر بھی کسی بھی طرح کی صورت حال سے بچنے کے لیے نہ صرف چڑیا گھر کے تمام ملازمین کی سکریننگ کی گئی بلکہ تمام جانوروں کو بھی اس عمل سے گزارا گیا ہے۔‘
یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنسز کے طبی بورڈ کی طرف سے جاری کئیے ہیلتھ سرٹیفیکیٹ میں کہا گیا ہے کہ ’امریکی چڑیا گھر میں ایک مادہ شیر میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد لاہور چڑیا گھر کے تمام جانوروں کا تفصیلی معائنہ کیا گیا۔ اور اس بات کی تصدیق کی جاتی ہے کہ اس وقت تک کسی بھی جانور میں کورونا کی کسی بھی قسم کی علامات نہیں پائی گئیں۔‘
سرٹیفیکٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے امریکی ویٹرنری میڈیکل ایسوسی ایشن جو کہ جانوروں کی بیماریوں کے حوالے سے مستند ادارہ ہے، نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ بلی یا اس کی نسل کے کسی بھی جانور سے نارمل حالات میں وائرس انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے یا پھر انسانوں سے ان جانوروں میں منتقل ہو سکتا ہے۔ 

لاک ڈاؤن کے بعد لاہور چڑیا گھر کو عوام کے لیے بند کر دیا گیا تھا (فوٹو: سوشل میڈیا)

سرٹیفیکیٹ کے مطابق یہ تحقیق ابھی حتمی نہیں ہے اس لیے یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنسز کی ٹیم وقتا فوقتا چڑیا گھر کا دورہ کرتی رہے گی اور اگر ضرورت پڑی تو جانوروں کے نمونے بھی حاصل کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ پنجاب میں 23 مارچ کے لاک ڈاون سے پہلے ہی لاہور چڑیا گھر کو عوام کے لئے بند کر دیا گیا تھا۔

شیئر: