Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'مسلمانوں پر کورونا کے پھیلاؤ کا الزام لگانا قابل مذمت ہے'

او آئی سی نے کہا ہے کہ انڈین حکومت مسلمانوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے (فوٹو: اے پی)
اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم او آئی سی نے انڈیا میں اسلام سے نفرت پر مبنی مسلسل منفی مہم کی مذمت کی ہے۔
او آئی سی کے انسانی حقوق کے مستقل ہائی کمیشن نے کہا ہے کہ کورونا کے پھیلاؤ کا الزام مسلمانوں پر عائد کرنا اور میڈیا میں ان کی کردار کشی قابل مذمت ہے۔
انسانی حقوق کے مستقل ہائی کمیشن کے مطابق اس منفی مہم کے نتیجے میں مسلمان امتیازی سلوک اور تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں۔ 
او آئی سی کے انسانی حقوق کے مستقل ہائی کمیشن (آئی پی ایچ آر سی) نے انڈین حکومت پر زور دیا کہ اسلام کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کی لہر روکنے اور عالمی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے مسلمان اقلیت کے حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرے۔
دوسری طرف پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھی انڈیا میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم مودی کورونا پالیسی کے خلاف ردعمل سے توجہ ہٹانے کے لیے جان بوجھ کر مسلمانوں کو ویسے ہی نشانہ بنا رہے ہیں جیسے جرمنی میں نازیوں نے یہودیوں کو نشانہ بنایا تھا۔
رپورٹس کے مطابق انڈیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا الزام تبلیغی اجتماع پر لگایا جا رہا ہے لیکن تبلیغی جماعت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے الزام کی تردید کرتی ہے۔
انڈیا میں جہاں ایک طرف کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے عوام سے متحد ہو کر اس وبا سے لڑنے کی اپیل کی جارہی ہے وہیں انڈین میڈیا کے کچھ چینلز بھی مسلمانوں کے خلاف منفی پروپگنڈہ کر رہے ہیں۔
گذشتہ دنوں انڈین ایکسپریس میں شائع ہونے والی ایک خبر میں کہا گیا تھا کہ گجرات کے ایک سول ہسپتال میں کووڈ  19 کے لیے بنائے گئے وارڈ کو مذہب کی بنیاد پر علیحدہ علیحدہ کیا گیا۔
12 سو بیڈ پر مشتمل ہسپتال کے وارڈز کو مذہب کی بنیاد پر علیحدہ کیا گیا۔ 
اس ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر گن ونت ایچ راٹھور نے کہا تھا کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے لیے علیحدہ وارڈز ریاستی حکومت کے فیصلے پر بنائے گئے۔
حال ہی میں اداکارہ کنگنا رناوت کی بہن نے بھی مسلمانوں پر تنقید کی تھی۔ ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ نفرت پھیلانے اور ٹوئٹر کے قواعد کی خلاف ورزی پر معطل کیا گیا جبکہ انڈیا کی مشہور ریسلر ببیتا پھوگاٹ نے بھی مسلمانوں کو وائرس سے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔

شیئر:

متعلقہ خبریں