Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا:رمضان میں مکہ کی رونقیں ماند

اہل مکہ رمضان میں رت جگا کرتے ہیں- فوٹو سوشل میڈیا
سعودی عرب میں بھی اس سال رمضان ہر برس سے مختلف ہے- کورونا  بحران کی وجہ سے نہ صرف یہ کہ مشرق و مغرب کے ممالک بلکہ مکہ مکرمہ کا منظر نامہ بدلا ہوا ہے-
سبق ویب سائٹ کے مطابق رمضان  کے دوران مکہ میں کچھ ایسے رواج اور رسمیں دیکھنے میں آتی تھیں جن کا اس سال کوئی نام و نشان نہیں- رمضان کے رسم و رواج کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ اہل مکہ کی پہچان ہیں-
کنگ عبدالعزیز اکیڈمی کے ماتحت مکہ مکرمہ ہسٹوریل سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فواز الدھاس نے بتایا کہ دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح ہمارے یہاں بھی کورونا کی وبا ڈیرہ ڈالے ہوئے ہے- سعودی شہری وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے صحت حکام کی مقرر کردہ پابندیوں کا احترام کر رہے ہیں-
انہوں نے کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ کورونا عالمی وبا ہے- اس سے نمٹنے کی ذمہ داری حکومت ہی کی نہیں بلکہ اس سرزمین پر آباد ہر انسان کی ہے-
الدھاس کا کہنا تھا کہ کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے تمام شہری اور مقیم غیرملکی گھروں میں رہیں- وبا سے بچنے کی خاطر قیادت کے احکام کی تعمیل میں سب لوگ گھروں میں ہیں اور مساجد کا رخ نہیں کر رہے ہیں-

رمضان میں خاندان کے بزر گوں کے ہاں جمع ہونے کی رسم کورونا کی وجہ سے منقطع ہوگئی- فوٹو سبق

الدھاس نے بتایا کہ اہل مکہ کی عادت تھی کہ وہ رمضان میں خاندان کے بزرگ کے یہاں جمع ہوتے- ایک رسم یہ تھی کہ اہل مکہ رمضان بھر رت جگے کرتے جہاں انفرادی، خاندانی اور ملکی مسائل پر گفت و شنید کیا کرتے-
ایک رواج یہ تھا کہ مکہ مکرمہ کے تمام محلوں بلکہ ہر گھر میں رنگ برنگے شمع دان سجائے جاتے- رواں سال ان رسموں میں سے کوئی ایک بھی نہیں کی جا رہی ہے-
الدھاس نے بتایا کہ اس سال مکہ مکرمہ کی مارکیٹیں شور و ہنگامے سے خالی ہیں- ہر جگہ افطار سے قبل شور و ہنگامہ رہتا تھا اب ایسا نہیں ہے-
رمضان میں ہر دسترخوان پر شوبیا مشروب ہوتا اس سال نہ شوسوبیا فروخت کرنے والے  ہیں اور نہ خریدنے والے- مکہ کے لوگ رمضان کی راتوں میں واک کیا کرتے تھے اب اس پر پابندی ہے-
مکہ کے محلوں اور گلیوں میں پرانے طرز کے کھیل اور سپورٹس کے مقابلے ہوا کرتے تھے- اس سال تمام محلوں کی سڑکوں اور گلیوں میں ہو کا عالم ہے- اہل مکہ رمضان کی راتوں میں آتش بازی کا شوق کرتے تھے اس سال یہ بھی نہیں ہے-
الدھاس نے مزید کہا کہ اہل مکہ رمضان بھر رات کے وقت کلیجی بے حد شوق سے کھاتے تھے- محلوں میں جگہ جگہ ان سٹال لگا کرتے تھے- سب لوگ کھلی ہوا میں بیٹھ کر کلیجی کی پلیٹیں لے کر بیٹھ جاتے، کھاتے اور گپ شپ کرتے- رواں سال رمضان میں کورونا کی وبا کی وجہ سے ایسا کچھ نہیں ہورہا -

 

 خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: