Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: کورونا کے مریضوں کی تفصیلات بتائیں اور انعام پائیں

انڈیا میں 24 گھنٹوں میں کورونا کے 14 سو سے زائد کیسز سامنے آئے (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں کورونا وائرس سے ایک دن میں سب سے زیادہ اموات کی خبر کے بعد ایک بار پھر لاک ڈاؤن میں توسیع کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
لیکن اس سے قبل انڈیا کی وزارت داخلہ نے دیہات میں تمام طرح کی دکانیں کھولنے کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے لیکن اس میں بازاروں اور شاپنگ مالز کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
انڈیا میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 1400 سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ گذشتہ روز 1600 سے زائد کیسز سامنے آئے تھے۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کی وبا سے 57 افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور مرنے والوں کی مجموعی تعداد 775 سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ تعداد وبا کے پھیلنے کے بعد سے ایک دن میں سب سے زیادہ ہے۔
مہاراشٹر میں سب سے زیادہ نئے کیسز سامنے آئے ہیں اور وہ پہلے سے ہی انڈیا کی سب سے زیادہ متاثرہ ریاست میں شامل ہے۔ اس کے بعد گجرات اور پھر دہلی کا نمبر آتا ہے۔
ایسی صورت حال میں پُونے اور ممبئی میں لاک ڈاؤن کی مدت کو جون کے آخر تک بڑھانے کی بات کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب اُترپردیش میں بھی تازہ کیسز میں اضافہ نظر آیا ہے اور وہاں کی ریاستی یوگی حکومت نے کہا ہے کہ '30 جون تک لوگوں کو ریاست میں اکٹھا ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ وزیراعلٰی یوگی نے ریاست میں کورونا کے کیسز میں اضافے کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا ہے۔
ریاست میں 30 جون تک تمام سیاسی ریلیوں، اجتماعات، سماجی اور ثقافتی تقاریب پر پابندی رہے گی۔ اُتر پردیش میں کورونا کے ڈیڑھ ہزار سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ 25 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

انڈیا میں بی جے پی کے رہنما بھی تبلیغی جماعت کو نشانہ بنا رہے ہیں (فوٹو: روئٹرز)

بی جے پی کے ایک رکن پارلیمان رویند کشواہا نے سنیچر کو کہا ہے کہ 'وہ کورونا سے متعلق مخصوص معلومات فراہم کرنے والے کو نقد انعام دیں گے۔'
اخبار دکن ہیرلڈ میں شائع خبر کے مطابق انھوں نے کہا کہ 'جو کوئی بھی تبلیغی جماعت سمیت ایسے لوگوں کی معلومات دیتا ہے جو کورونا کی تحقیقات سے بچنے کے لیے اپنی سفری تفصیل چھپاتے ہیں اسے وہ خود 11 ہزار روپے نقد انعام دیں گے۔'
سلیم پور کے انتخابی حلقے سے منتخب رکن پارلیمان کا نشانہ اور اشارہ زیادہ تر تبلیغی جماعت کی جانب تھا۔ 
ایک ٹوئٹر صارف تیواری ستیم نے کشواہا کی ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 'پیارے لوگو، بی جے پی کے رکن پارلیمان سماجی دوری کا مذاق اڑا رہے ہیں جبکہ حکومت نے کہا ہے کہ کسی جگہ پانچ افراد سے زیادہ جمع نہیں ہوں گے۔ میری آپ سب سے گزارش ہے کہ ان کے خلاف کارروائی کریں۔'
بی جے پی کے ارکان کی جانب سے اس قسم کے انعامات کا اعلان کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن اس سے سماج کے لوگوں کے درمیان دوری پیدا ہوگی اور لوگ اپنے پڑوسیوں پر شک کرنے لگیں گے۔

شیئر: