Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روزہ رکھ کر ورزش کیسے کریں؟

ٹریننگ کے لیے بہترین وقت افطاری کے بعد یا سحری سے پہلے ہے (فوٹو: شٹرسٹاک)
اگر آپ روزوں میں ورزش کرنے کی روٹین کو جاری رکھنا چاہتے ہیں لیکن اس بات پر پریشان ہیں ایسا کیسے کیا جائے تو اس کے لیے دبئی میں موجود ٹرینر اور نیوٹریشن کوچ دیوندر بینس نے کچھ مشورے دیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق دیوندر بینس نے کہا ہے کہ سب سے پہلے تو یہ طے کرنا ضروری ہے کہ ورزش کس وقت کی جائے، اور وقت وہ ہونا چاہیے جب آپ نے پیٹ زیادہ بھرا ہوا نہ ہو۔
دیوندر بینس کا کہنا ہے کہ بہترین وقت افطاری کے بعد ہے لیکن اس وقت آپ کا پیٹ زیادہ بھرا ہوا نہیں ہونا چاہیے یعنی آپ ہلکی پھلکی چیزوں کے ساتھ افطاری کرنے کے بعد ورزش کے لیے چلے جائیں اور کھانا بعد میں کھا لیں۔
اگر صبح جلدی اُٹھ سکتے ہیں تو دوسرا بہترین وقت سحری سے پہلے ہے، اور اگر آپ خالی پیٹ ورزش کرنے کے عادی ہیں تو یہ کام افطاری سے پہلے بھی کیا جا سکتا ہے لیکن اس سے ڈئیڈریشن یعنی پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔

کیا کھایا جائے؟

ٹریننگ سے پہلے اور بعد میں انرجی کو بحال کرنے کے لیے آپ کا دل کاربو ہائیڈریٹس کھانے کو چاہتا ہے تو اس کے لیے چاول یا پاستے کی جگہ سبزیاں یا ایسی چیزیں استعمال کریں جن میں فائبر ہو۔ اس کے علاوہ اپنے مسلز کو توانا رکھنے کے لیے پروٹین کا استعمال کریں جس کے لیے آپ گوشت، دالیں اور لوبیہ کھا سکتے ہیں اور پروٹین شیک بھی پی سکتے ہیں۔

چاؤل یا پاستے کی جگہ سبزیاں یا ایسی چیزیں استعمال کریں جن میں فائبر ہو (فوٹو: ان سپلیش)

یہ مت بھولیں کہ آپ نے ٹریننگ سے پہلے اور بعد میں پانی پینا ہے۔

مدافعتی ٹریننگ

روزے کے دوران جسم انرجی کے لیے جمع شدہ کاربو ہائیڈریٹس اور پروٹینز کا استعمال کرتا ہے جس سے آپ کے پٹھے کمزور ہو سکتے ہیں۔ ہلکے پھلکے ویٹ یا باڈی ویٹ کے ساتھ ٹریننگ کرنے سے یہ پٹھے مضبوط ہوتے ہیں۔ اس کے لیے آپ پش اپس اور بیٹھکیں لگا سکتے ہیں یا کم ویٹ کے ساتھ چھاتی اور کندھوں کی ورزش کر سکتے ہیں۔

روزے میں تیز بھاگنے کے بجائے واک ہی پر اکتفا کریں (فوٹو: ان سپلیش)

دل کے لیے ٹریننگ

روزے کے دوارن بھاگنے یا جوگنگ جیسی وزرش نہ کریں کیونکہ اس سے آپ کے جسم سے جمع شدہ گلائیکو جین جلدی سے ختم ہو جائیں گے اور جسم پروٹین مانگے گا، لہذا بہتر یہی ہے کہ افطاری سے قبل واک کر لی جائے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں