Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'عامر جاؤ اور کرکٹ لیگز کھیل کر پیسہ کماؤ'

محمد عامر، وہاب ریاض اور حسن علی کو سینٹرل کنٹریکٹ نہیں دیے گئے (فوٹو:سوشل میڈیا)
پاکستان کرکٹ بورڈ نے سیزن 21-2020 کے لیے کنٹریکٹ حاصل کرنے والے 18 کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا ہے ‏تاہم  فاسٹ بولر محمد عامر، وہاب ریاض اور حسن علی اس کنٹریکٹ کا حصہ نہیں ہیں۔
کرکٹ سے دلچسپی رکھنے والے سوشل میڈیا صارفین پی سی بی کے اس فیصلے پر اپنے اپنے تجزیے پیش کر رہے ہیں اور پاکستان میں اس وقت ’عامر‘ کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے ۔ 
کچھ صارفین نے پی سی بی کے اس فیصلے کو پاکستانی کرکٹ کے لیے بہترین قرار دیا ہے جبکہ کچھ  کا خیال ہے کہ محمد عامر کو کنٹریکٹ نہ دے کر پی سی بی نے غلطی کی ہے۔

وقاص نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ 'پی سی بی کا وہاب اور عامر کو کنٹریکٹ نہ دینے کا فیصلہ افسوسناک ہے، دونوں کی کارکردگی بہترین رہی ہے۔ صرف اس لیے کہ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلی؟ تو پھر اظہر کو اے کٹیگری میں کیوں شامل کیا؟'

ایک اور صارف ڈاکٹر عارفہ نے محمد عامر اور وہاب ریاض کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ان ٹیلنٹڈ کھلاڑیوں کے لیے دکھ محسوس ہو رہا ہے۔ ہم پاکستان کی ٹیم میں عامر کو یاد کریں گے۔ ٹک ٹک مصباح نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو تباہ کر رہے ہیں۔‘

ارنب باسو نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل نے فیصلے پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں سمجھ نہیں پا رہا کہ محمد عامر کو کنٹریکٹ پانے والے کھلاڑیوں کی فہرست سے نکالنے کے پیچھے کیا لاجک ہے؟ یہ کہاں لکھا ہے کہ کنٹریکٹ حاصل کرنے کے لیے انہیں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا ہوگی۔‘

شاہد ہاشمی نامی ٹوئٹر صارف نے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ’نوجوان کھلاڑیوں پر اعتماد اچھی بات ہے۔ شاہین اور حسنین پاکستان کا مستقبل ہیں مگر تجربہ کار کھلاڑیوں کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ عامر اور وہاب کو نکال کر یہ پیغام دیا گیا ہے کہ جاؤ اور لیگز کھیل کر پیسہ کماؤ۔‘

ایک اور صارف جاوید احمد نے لکھا کہ وہ محمد عامر اور وہاب ریاض کو کنٹریکٹ نہ دینے کے فیصلے پر پی سی بی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ پی سی بی نے ان دونوں کھلاڑیوں پر بہت پیسہ لگایا جب ملک کو ضرورت تھی تو وہ ملک کے لیے کھیلنے کے بجائے لیگز کے لیے کھیلتے رہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں