Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیٹرول کا بحران: ’حکومت گئی تیل لینے‘

سوشل میڈیا صارفین پٹرول پمپس پر لوگوں کی لمبی قطاروں کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کر رہے ہیں (فوٹو:سوشل میڈیا)
ایسے وقت میں جب پاکستان کورونا وائرس کے بحران سے دوچار ہے، وہیں پٹرول کے بحران نے بھی عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ کہنے کو تو پٹرول سستا ہو گیا ہے مگر اس کی عدم دستیابی کی وجہ سے عوام دربدر پھر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر اس وقت پٹرول کی قلت پر 'حکومت گئی تیل لینے' کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹرینڈ چل رہا ہے جس میں صارفین پٹرول پمپس پر لوگوں کی لمبی قطاروں کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کر رہے ہیں۔
کچھ سوشل میڈیا صارفین اسے حکومت کی نا اہلی اور ناکامی قرار دے رہے ہیں تو کچھ کا خیال ہے کہ موجودہ حالات میں حکومت کو بہت سے چیلنجز درپیش ہیں اس لیے مسائل کھڑے ہو رہے ہیں۔

حسن شاہ نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ 'پیٹرول کی قلت سے گھبرانا نہیں، ریاست مدینہ میں لوگ پیدل یا اونٹوں پر سفر کیا کرتے تھے۔'

جی ایم بریرو کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'پی ٹی آئی کے دور حکومت میں لوگوں کو کبھی چینی اور آٹے کے بحران کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اب پٹرول کی قلت کا بھی سامنا ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس اور ٹڈی دل پر قابو پانے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے جا رہے۔'

ایک اور صارف عبدل وحید آفریدی نے پٹرول پمپس پر لوگوں کی قطار کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 'گذشتہ 10 دن سے لوگ پٹرول کی وجہ سے پریشانی سے دوچار ہیں۔ سوال یہ ہے کہ حکومت کب تک تماشائی بنی رہے گی؟'

نیاز جان بروہی نامی صارف نے لکھا کہ 'وقت وقت کی بات ہے۔ پرانے پاکستان میں ہوا کرتا تھا اورنج لائن، گرین لائن، میٹرو لائن جبکہ نئے پاکستان میں چینی لائن، لنگر لائن اور تازہ تازہ پیش خدمت ہے، پیٹرول لائن۔'

ایک اور صارف بلال خان نے لکھا کہ 'بدانتظامی کی وجہ سے ملک تباہ ہوگیا ہے، بحران سے نمٹنے کے حوالے سے حکومت کی لاپرواہی میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔'

شیئر: