Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کن غیر ملکیوں کے جرمانے معاف ہوں گے؟

جرمانے امارات سے واپسی کی صورت میں معاف ہوں گے۔(فوٹو اے ایف پی)
متحدہ عرب امارات نے اعلان کیا ہے کہ یو اے ای میں آمد اور قیام کے قانون کی خلاف ورزی کرنے والے غیر ملکیوں کے جرمانے امارات سے واپسی کی صورت میں معاف ہوں گے۔
الامارات الیوم کے مطابق امارات میں شہریت کے وفاقی ادارے کے ماتحت تارکین وطن کے امور کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل سعید راکان الراشدی نے بتایا ہے کہ اقامہ اور آمد کے قانون کی خلاف ورزیاں کرنے والے تارکین وطن کے جرمانے صرف اس صورت میں معاف ہوں گے جب وہ امارات کو خیر باد کہہ رہے ہوں۔
امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے ایسے تمام غیرملکیوں کو جن پر اقامہ اور آمد کے قانون کی خلاف ورزیوں کے جرمانے ہیں ان سے معافی کا فرمان جاری کیا ہے۔
الراشدی نے آن لائن پریس کانفرنس میں بتایا کہ صدارتی فرمان کے ذریعے ایسے تمام تارکین وطن کے جملہ جرمانے ختم کردیے جائیں گے جنہوں نے اقامہ اور آمد کے قانون کی خلاف ورزی یکم مارچ سے قبل کی ہوگی۔ 
 یہ سہولت تمام زمروں والے تارکین وطن کو دی جائے گی۔ اس سہولت کے تحت آمد اور قیام کے قانون کی خلاف ورزی کرنے والے تمام تارکین وطن ریاستی ہوائی اڈوں کے ذریعے سفر کرسکتے ہیں۔ انہیں سفر سے 6 گھنٹے قبل ایئرپورٹ پہنچنا ہوگا۔ سفر کرتے وقت ان سے کوئی جرمانہ نہیں لیاجائے گا۔
الراشدی نے کہا کہ ابوظہبی، شارجہ اورراس الخیمہ کو سفر سے چھ گھنٹے پہلے ایئرپورٹ پہنچنا ہوگا جبکہ  دبئی ایئرپورٹ سے سفر کرنے والوں کو 48 گھنٹے قبل ایئرپورٹ آنا ہوگا۔
تارکین وطن کو ایئرپورٹ پہنچ کر سیکیورٹی سینٹرز سے سفر کی کارروائی کرانا ہوگی۔ 6 گھنٹے یا  48 گھنٹے کی پابندی سے 15 برس سے کم عمر بچوں اور معذوروں کو استثنی حاصل ہوگا۔

 یہ سہولت تمام زمروں والے تارکین وطن کو دی جائے گی۔(فوٹو اے ایف پی)

اس سوال پرکہ کورونا کی وبا کے باعث پروازوں پر  پابندی کی وجہ سے سفر نہ کرسکنے والے تارکین وطن صدارتی فرمان کی سہولت سے کس طرح فائدہ اٹھاسکتے ہیں؟ الراشدی نے جواب دیا کہ اس قسم کے تارکین وطن پہلے واپسی کی کارروائی مکمل کرائیں اس کے بعد سپیشل پروازوں سے سفر کے لیے اپنے سفارتخانوں سے رابطہ کریں۔
اس سوال پر کہ کیا گیا کہ کیا صدارتی فرمان  سے استفادہ کرتے ہوئے اقامہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے نقل کفالہ کراسکتے ہیں؟ الراشدی نے جواب دیا کہ ایسا ممکن نہیں۔ صدارتی فرمان سے استفادے کی واحد شرط یہ ہے کہ تارک وطن امارات کو خیر باد کہہ دے البتہ اگر اقامہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والا نقل کفالہ کرانا  یا اپنے قیام کو قانون کے دائرے میں لانا چاہتاہو تو اسے ایسی صورت میں اقامہ قانون کی خلاف ورزی پر مقررہ جرمانے ادا کرنا ہوں گے۔

شیئر: