Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 امارات: دوپہر کے وقت کام کرنے پر پابندی

کارکنوں کے لیے دوپہر کے اوقات میں سایہ دار جگہ فراہم کرنا ہو گی(فوٹو گارجین)
متحدہ عرب امارارت کی وزارت انسانی وسائل نے واضح کیا ہے کہ پیر 15 جون سے موسم گرما کے آغاز کے باعث  دوپہر کے اوقات میں بیرونی  مقامات پر کام کرنے کی پابندی ہو گی۔
عرب نیوز کے مطابق یہ پابندی تین ماہ تک جاری رہے گی۔ امارات کی سرکاری خبر ایجنسی وام نے واضح کیا ہے کہ کسی مزدور کو دوپہر 12.30 بجےسے سہ پہر تین بجے تک  دھوپ میں کسی قسم  کے کام کی اجازت نہیں ہو گی۔

کسی مزدور کو دوپہر 12.30 بجےسے سہ پہر تین بجے تک کام کی اجازت نہیں(فوٹو عرب نیوز)

ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امارات میں موسم گرما عموما ہر سال21 جون سے 23 ستمبر تک  جاری رہتا ہے۔ جس میں متوقع درجہ حرارت 43 سینٹی گریڈ سے زیادہ ریکارڈ کیا جاتا ہے۔
اس موسم میں یہاں پر آجروں کو اپنے کارکنوں کے لیے دوپہر کے اوقات میں آرام کے لیے سایہ دار جگہ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
وزارت نے یہ بھی کہا ہے کہ روزانہ کام کے اوقات صبح ، شام یا دونوں شفٹوں کے لئے آٹھ گھنٹے سے زیادہ نہیں ہونے چاہئیں۔

روزانہ کام کے اوقات آٹھ گھنٹے سے زیادہ نہیں ہونے چاہئیں(فوٹو عرب نیوز)

اگر کوئی کارکن 24 گھنٹوں کے دوران آٹھ گھنٹے سے زیادہ ڈیوٹی کرتا ہے تو اضافی وقت کو اوور ٹائم سمجھا جائے گا ، جس کے لئے متحدہ عرب امارات کے لیبر قواعد کے مطابق مزدور کو ادائیگی کی جانی چاہئے۔
واضح رہے کہ جن کمپنیوں کو  اپنے کام تکنیکی وجوہ کی بناء پر جاری رکھنے ضروری ہیں وہ کمپنیاں اس  پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔
ایسی تکنیکی وجوہات جیسے سڑکوں کی مرمت، پانی یا پٹرول کی پائپ لائنوں کی مرمت  یا بجلی منقطع ہونے کے بعد  اسے بحال کرنا اور اس طرح کے دیگر اصلاحی کاموں کے لیے چھوٹ رکھی گئی ہے۔

اگر کوئی زیادہ ڈیوٹی کرتا ہے تو اضافی وقت کو اوور ٹائم سمجھا جائے گا(فوٹو خلیج ٹائمز)

سرکاری محکموں سے لائسنس یافتہ منصوبوں پر کام کرنے والے افراد کو بھی چھوٹ میں شامل  کیا گیا ہے۔
وزارت نے اسی طرح کی  کمپنیوں کو مشورہ دیا ہے کہ اپنے کارکنوں کے لئے  ایسے حالات میں کام کرنے کے لیے سہولیات مہیا کریں ۔ ایسی سہولتیں مہیا  نہ کرنے والی کمپنی پر فی کارکن کے حساب  سے  5 ہزار درہم  یا  زیادہ کارکنوں کے کام کرنے پر 50 ہزار درہم تک جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔
 

شیئر: