Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشرق وسطیٰ میں ہوٹل خالی، کرائے بھی کم

ہوٹلوں کے کرایوں میں مئی کے دوران صورتحال بہتر ہوئی ہے- (فوٹو: سبق)
عالمی تنظیم سیاحت کے اقتصادی مشیر ڈاکٹر سعید بطوطی نے کہا ہے کہ’ مشرق وسطی میں مارچ  2020 کے دوران ہوٹلوں کا کاروبارسمٹنا شروع ہوا تاہم اپریل میں مکمل ختم ہوگیا البتہ مئی میں صورتحال بہتر ہوئی ہے۔
ان کے مطابق ایک کمرے کا کرایہ 23.03 ڈالر یعنی تقریبا سو سعودی ریال کے قریب آگیا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق البطوطی نے بتایا کہ  ’رواں سال مئی مشرق وسطی کے ہوٹلوں کے لیے آمدنی اور منافع کے حوالے سے اہم موڑ ثابت ہوا ہے۔ فروری، مارچ اور اپریل کے بعد پہلی مرتبہ  کرایوں میں بہتری آئی ہے اور ایک کمرے کا کرایہ سو سعودی ریال کے قریب پہنچ گیا‘-
’مئی 2019 کے مقابلے میں کرایہ  78.4 فیصد کم ہونے کے باوجود اپریل 2020 کے مقابلے میں 5.9 فیصد بہتر رہا ہے۔‘
اقتصادی مشیر کا کہناہے کہ ’مئی میں ہوٹلوں کے مصروف ہونے کی شرح بہتر ہونے کے باوجود اپریل کے مقابلے میں 14.5 فیصد کم رہی- اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مشرق وسطی میں ہوٹلوں کے مالکان کاروبار کی خاطر کرایوں میں غیرمعمولی کمی کی قربانی دے رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اپریل کے مقابلے میں مئی کے دوران ایک کمرے کی مجموعی آمدنی میں  10.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ کھانے پینے کی اشیا کی آمدنی میں  25 فیصد اضافہ ہوا‘۔
ان کے مطابق ’ ہوٹلوں کے اخراجات میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ عملے کے اخراجات  50.6 فیصد اور سالانہ کی بنیاد پر مجموعی اخراجات میں  50.5 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے‘۔
’ مئی میں فی کمرہ کرایہ بڑھنے کے باوجود اضافی آمدنی نہ ہونے کے برابر رہی‘۔

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: