Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات کا عبادت گاہیں کھولنے کا اعلان

حکومت نے یہ فیصلہ معمولات زندگی بحال ہونے کے بعد کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
متحدہ عرب امارات نے 30 فیصد گنجائش کے ساتھ یکم جولائی سے مساجد اور تمام دوسری عبادت گاہیں دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی سرکاری نیوز ایجنسی وام کے مطابق نئے فیصلے میں شاہراہوں، صںعتی زونز، لیبر کیپمس، کمرشل سینٹرز اور پارکوں میں موجود عبادت گاہیں شامل نہیں ہیں۔
مساجد اور عبادت گاہیں کھولنے کا فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب ملک کورونا وائرس کے باعث نافذ لاک ڈاؤن کے بعد معمول کی جانب لوٹ رہا ہے۔
متحدہ عرب امارات نے وفاقی حکومت کے ملازمین کی دفاتر واپسی کا بھی اعلان کیا ہے۔
دریں اثنا متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی برادری سے تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
متحدہ عرب امارات نے مارچ سے اب تک دنیا کے دس لاکھ سے زیادہ طبی عملے کی مدد کی ہے اور ان کو ذاتی حفاظتی آلات فراہم کیے ہیں۔

کورونا وائرس پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر امارات نے مساجد بھی بند کیے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

وزیر مملکت برائے بین الاقوامی تعاون ریم بنت ابراہیم الہاشمی نے کہا کہ دس لاکھ طبی کارکنوں کو مدد فراہم کرنے کا سنگ میل دنیا کے ساتھ امارات کے اس تعاون کا ثبوت ہے جو مذہب، نسل اور نظریے سے ہٹ کر کیا جاتا ہے۔
متحدہ عرب میں کورونا وائرس کے 48 ہزار دو سو 46 کیسز ہیں جبکہ اب تک اس سے 37 ہزار صحتیاب ہوئے ہیں۔
کورونا سے متحدہ عرب امارات میں تین سو 14 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

شیئر: