Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ناخن چبانے سے بچنا ممکن؟

ناخن چبانے سے دانتوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ (فوٹو: پکس فیول)
انسان اکثر کشمکش کا شکار رہتا ہے، اسی وجہ سے انسان بہت سے بری عادات بھی اپنا لیتا ہے۔ جیسا کہ ناخن چبانا، انگوٹھا چوسنا وغیرہ۔ ان میں سے ناخن چپانا ایک ایسی عادت ہے، جو آج کل ہر دوسرے انسان میں پائی جا رہی ہے۔ اور ماہرین اس کی کئی وجوہات بتا رہے ہیں۔
ماہرِ نفسیات ڈاکڑ سمن سنی کے مطابق ناخن چبانے کی عادت ہر عمر کے افراد میں پائی جاتی ہے، مگر بچوں میں اس عادت کو زیادہ دیکھا گیا ہے۔
اُردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کسی بھی شخص میں یہ عادت کسی پریشانی، کشمکش کا شکار ہونے اور اپنی بات کہنے کا حوصلہ نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔
ڈاکٹر سمن نے کہا ہے کہ اکثر بچوں میں انگوٹھا چوسنے کی عادت بھی پائی جاتی ہے۔ جس کی وجہ احساسِ کمتری ہے۔ مگر ناخن چبانے کو کئی وجوہات سے جوڑا جاتا ہے۔ ڈاکڑ سمن نے بتایا کہ اگر بچپن سے ہی اس عادت کو روکا نہیں گیا تو یہ بڑے ہو کر بھی بچوں میں پائی جاسکتی ہے اور والدین کے لیے شرمندگی کا باعث بنتی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ بچوں میں کسی بھی طرح کی عادت پیدا ہو جائے تو اُس کا آسانی سے ختم ہونا مشکل ہے۔ اور اس کے لیے والدین کے ساتھ ساتھ ماہرِ نفسیات کی مدد درکار ہوتی ہے۔ اور وقت پر اس عادت کو نہ روکا جائے تو بڑے ہونے کے بعد اس عادت کا ختم ہونا ناممکن ہو جاتا ہے۔
ڈاکٹر سمن نے بتایا کہ ان کے پاس ایک بچہ ایسا ہے جس میں یہ عادت موجود ہے اور اس کو ختم کرنے کے لیے انہوں نے ایک آدمی کی ذمہ داری لگائی ہے کہ جب بھی بچا ناخن چبانے لگتا ہے تو وہ اسے روکتے ہیں۔

ماہرِ نفسیات ڈاکڑ سمن سنی کے مطابق ناخن چبانے کی عادت ہر عمر کے افراد میں پائی جاتی ہے۔ (فوٹو: پک پک)

ماہرِ نفسیات کے مطابق اس طرح بار بار روکنے سے اس کو پتا چل جائے گا کہ یہ کام غلط ہے اور وہ آہستہ آہستہ اس عادت سے دور ہوتا جائے گا۔ ڈاکٹر سمن نے بتایا کہ اس کے علاوہ ذہنی تناؤ، اور انگزائٹی کو مینج کر کے بھی اس سے بچا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب دیکھیں کہ بچے اس کام سے نہیں رک رہے تو ان کو کسی اور سرگرمی میں مصروف رکھیں۔
اس کے علاوہ انٹرنیٹ پر ناخن چبانے کی عادت کو ختم کرنے سے متعلق کئی طرح کے ٹوٹکے شیئر کیے جا رہے ہوتے ہیں۔ مثلاً سوتے ہوتے ہاتھوں پر کڑوی چیز لگا دی جاتی ہے تاکہ جب بھی کوئی انگلی چبائیں تو ان کو کڑوے ذائقے کی وجہ سے خوف پیدا ہو جائے۔
ماہرِ نفسیات نے ناخن چبانے کی وجہ سے مختلف مسائل کے پیدا ہونے کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔ جیسا کہ ناخن چبانے کی وجہ سے ناخنوں کے آس پاس کی جلد متاثر ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے ناخنوں میں انفیکشن کے پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔

اکثر چھوٹے بچوں میں انگھوٹا چوسنے کی عادت ہوتی ہے۔ (پکس فیول)

اس طرح نزلہ، زکام اور دیگر انفیکشنز کے جراثیم انگلیوں پر ہو سکتے ہیں جو ہمارے منہ میں جا سکتے ہیں۔
 ناخن چبانے سے دانتوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
 ڈاکٹر سمن کے مطابق ناخن چبانا ایک بیماری ہے جس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ والدین کی توجہ بھی ضروری ہے۔ 

شیئر: