Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

20 منٹ میں کورونا کی تشخیص کا دعویٰ

ریسرچرز کے مطابق اس ٹیسٹ بہت جلد کیسز کی شناخت کی جا سکتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
آسٹریلیا میں ریسرچرز نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دنیا میں پہلی مرتبہ ایک ایسا ٹیسٹ ایجاد کیا ہے جس کے ذریعے خون کا نمونہ لے کر 20 منٹ میں کورونا وائرس کی تشخیص کی جا سکتی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی نے کہا ہے کہ ان کا یہ ٹیسٹ اس بات کا تعین کر سکتا ہے کہ مریض ابھی کورونا وائرس سے متاثر ہوا ہے یا وہ ماضی میں کورونا کا مریض رہا ہے۔
جمعے کو ’اے سی ایس سینسرز‘ نامی جرنل میں شائع ہونے والے ریسرچ پیپر میں محقیقین نے کہا ہے کہ ’اس کے ذریعے بہت جلد کیسز کی شناخت کی جا سکتی ہے اور کانیکٹ ٹریسنگ سے وائرس کے پھیلاؤ کو کم کیا جا سکتا ہے۔ تاہم آبادی کی بڑی تعداد کی سکریننگ کرنے میں وقت لگ سکتا ہے۔‘

 

اس ٹیسٹ میں خون سے پلازمہ کے 25 مائکرولیٹرز لیے جاتے ہیں اور پھر اس میں خون کے سرخ خلیوں کے کلسٹر کا معائنہ کیا جاتا ہے۔
ریسرچرز کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے ہر گھنٹے میں سینکڑوں نمونے ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں اور انہیں یہ اُمید بھی ہے کہ اس کے ذریعے کلینکل ٹرائلز میں دی جانے والی ویکسین سے اینٹی باڈیز کے بڑھنے کا سراغ بھی لگایا جا سکتا ہے۔
روئٹرز کے مطابق اس ایجاد کا پیٹینٹ حاصل کرنے کے لیے درخواست دے دی گئی ہے اور ریسرچرز بڑے پیمانے پر پروڈکشن کے لیے حکومت اور نجی شعبوں کی مدد چاہتے ہیں۔
دوسری طرف انڈیا میں کورونا وائرس کے کیسز دس لاکھ سے تجاوز کر گئے ہیں جبکہ امریکہ اور برازیل میں بھی گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریکارڈ نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انڈیا میں روزانہ چھ سو سے زیادہ افراد اس مہلک وبا سے ہلاک ہو رہے ہیں۔
کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے سبب ایک ارب 30 کروڑ کی آبادی کے ملک میں لاک ڈاؤن کو دوبارہ نافذ کیا جا رہا ہے۔

انڈیا تیسرا ایسا ملک ہے جہاں کورونا وائرس کے کیسز دس لاکھ سے تجاوز کر گئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

حالیہ ہفتوں میں انڈیا نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا تھا۔
جمعے کو انڈین وزارت صحت کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد دس لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔ ایک ہی دن میں 35 ہزار نئے کیسز سامنے آئے جبکہ چھ سو 87 افراد ہلاک ہوئے جس سے اموات کی مجموعی تعداد 25 ہزار چھ سو دو ہوگئی ہے۔
انڈیا میں ایک ہی دن میں سامنے آنے والے کیسز اور اموات کی تعداد اب تک سب سے زیادہ ہے۔
انڈیا، امریکہ اور برازیل کے بعد تیسرا ایسا ملک ہے جہاں کورونا وائرس کے کیسز دس لاکھ سے تجاوز کر گئے ہیں لیکن انڈیا اور برازیل میں اموات کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔
ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز کی بین الاقوامی فیڈریشن نے جمعرات کو کہا تھا کہ انڈیا، پاکستان اور بنگلہ دیش تیزی سے کورونا وائرس کا اگلا مرکز بن رہے ہیں۔
اب تک انڈیا کے بڑے شہروں میں کورونا وائرس پھیل رہا تھا لیکن اب چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں بھی کورونا وائرس نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ ان چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں 70 فیصد کے قریب انڈینز آباد ہیں۔

کیسز میں اضافے کے بعد انڈیا میں لاک ڈاؤن دوبارہ نافذ ہو رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

جمعرات کو گوا میں تین دن کے لاک ڈاؤن کے علاوہ 10 اگست تک رات کا کرفیو بھی نافذ کیا گیا ہے۔
انڈیا کے دیگر علاقوں بشمول تامل ناڈو اور کیرالا کے متاثرہ علاقوں میں پھر سے سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
امریکہ کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران امریکہ میں ریکارڈ نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ نئے کیسز کی تعداد  68 ہزار چار سو 28 ہے۔
امریکہ میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 35 لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔ اموات کی تعداد ایک لاکھ 38 ہزار سے زیادہ ہے۔

امریکہ میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 35 لاکھ سے زیادہ ہے (فوٹو: اے ایف پی)

برازیل میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد بیس لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔
برازیل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ ایک دن میں 45 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور ایک ہزار تین سو افراد اس وبا سے ہلاک ہوئے ہیں۔
برازیل امریکہ کے بعد دوسرا ملک ہے جو کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں