Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشیر اور معاونین کتنے اثاثوں کے مالک؟

15 معاونین خصوصی میں سے پانچ دوہری شہریت کے حامل ہیں (فوٹو: پی آئی ڈی)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں شامل غیر منتخب مشیروں اور معاونین خصوصی کے ملک کے اندر اور بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات پبلک کر دی گئی ہیں۔
کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر سنیچر کی رات گئے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے مشیران اور معاونین خصوصی اربوں روپے کے اثاثوں مالک ہیں، اور 15 معاونین خصوصی میں سے پانچ دہری شہریت کے حامل ہیں، جبکہ ایک معاون خصوصی امریکی گرین کارڈ ہولڈر ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز زلفی بخاری، معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدروس، معاون خصوصی قومی سلامتی ڈویژن معید یوسف اور معاون خصوصی پیٹرولیم ندیم بابر دہری شہریت کے حامل ہیں۔

 

ندیم افضل چن 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر عام انتخابات میں حصہ بھی لے چکے ہیں وہ کینیڈا کی مستقل رہائش رکھتے ہیں۔ دوسری جانب معاون خصوصی سیاسی روابط شہباز گِل امریکی گرین کارڈ ہولڈر ہیں۔
معاون خصوصی تانیہ ایدروس کے پاس کینیڈا اور سنگاپور کی شہریت، معید یوسف کے پاس امریکہ کی رہائش اور ندیم بابر امریکی شہریت کے حامل ہیں، جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی پارلیمانی کوآرڈینشن ندیم افضل چن کے پاس کینیڈا کی مستقل رہائش ہے۔
معاون خصوصی اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری برطانوی شہریت رکھتے ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانیز زلفی بخاری اثاثوں کی مالیت کے لحاظ سے امیر ترین جبکہ مشیروں اور معاونین خصوصی کی اکثریت ارب پتی اور اندرون اور بیرون ملک جائیدادوں کی مالک ہے۔

زلفی بخاری اثاثوں کی مالیت کے لحاظ سے امیر ترین معاون خصوصی ہیں (فوٹو: پی آئی ڈی)

وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ حفیظ شیخ نے اپنی شہریت پاکستانی بتائی ہے، جبکہ ان کے اثاثوں کی مالیت 29 کروڑ 70 لاکھ روپے ہے۔ مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے اپنے اثاثوں کی مالیت ایک ارب 75 کروڑ 68 لاکھ  روپے سے زائد بتائی ہے۔
معاون خصوصی زلفی بخاری پاکستان میں 13 سو کنال سے زائد اراضی کے مالک ہیں جبکہ ان کے پاس اسلام آباد میں 34 کنال اراضی پر مشتمل پلاٹس ہیں۔ وہ لندن میں 48 لاکھ 50 ہزار پاؤنڈ کی جائیداد کے بھی مالک ہیں۔ ان کے پاس بیرون ملک پانچ کمپنیوں کے شیئرز ہیں۔
زلفی بخاری پانچ لاکھ پاؤنڈ جبکہ ان کی اہلیہ کے پاس ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ مالیت کا سونا ہے۔
 زلفی بخاری اور ان کی اہلیہ کے پاکستان میں 24 لاکھ روپے بینکوں میں موجود ہیں اور بیرون ملک بینکوں میں 17 لاکھ پاونڈ رقم ہے۔
معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر 2 ارب 75 کروڑ روپے کے مالک ہیں۔ ندیم بابر کی پاکستان اور بیرون ملک جائیدادیں ہیں۔ ندیم بابر کے بیرون ملک 2 درجن سے زائد کمپنیوں میں شیئرز ہیں۔ ندیم بابر پاکستان میں 12 کروڑ 97 لاکھ روپے کی کمرشل اراضی کے بھی مالک ہیں۔

عاصم سلیم باجوہ کے زیادہ تر اثاثے پلاٹوں کی شکل میں ہیں (فوٹو: پی آئی ڈی)

معاون خصوصی صحت ظفر مرزا 5 کروڑ 70 لاکھ روپے کے مالک ہیں۔ ان کے پاس 2 کروڑ روپے مالیت کا گھر اور 3 کروڑ روپے کے پلاٹس بھی ہیں۔ ظفر مرزا کی اہلیہ کے پاس 20 لاکھ روپے مالیت کے زیورات بھی ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ ڈی ایچ اے لاہور، کراچی میں رہائشی اور کمرشل پلاٹوں کے علاوہ گلبرگ گرینز اسلام آباد میں 5 کنال گھر کے مالک ہیں۔ خاندانی کاروبار میں شراکت داری کے علاوہ ان کے غیر ملکی کرنسی کے اکاؤنٹ میں 4 ہزار سے زائد امریکی ڈالر موجود ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل 11 کروڑ 85 لاکھ روپے کے مالک ہیں۔ ان کے ذمے 2 کروڑ 42 لاکھ روپے کے واجبات ہیں۔ شہباز گل کے موجودہ اثاثوں کی مالیت 9 کروڑ 44 لاکھ روپے ہے۔ پاکستان میں ایک پلاٹ اور فارم ہاؤس اور بیرون ملک ایک گھر کے مالک ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کے اثاثوں کی مالیت 6 کروڑ روپے ہے۔ انھوں نے سیالکوٹ میں زرعی اراضی اور کاروبار کی مالیت ظاہر نہیں کی۔
معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدروس 71 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثوں کی مالک ہیں۔ تانیہ ایدروس کی امریکہ، سنگاپور اور برطانیہ میں متعدد جائیدادیں ہیں

ڈاکٹر ثانیہ نشتر سب سے کم اثاثے رکھنے والی معاون خصوصی ہیں (فوٹو: پی آئی ڈی)

معاون خصوصی برائے تحفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر 2 کروڑ روپے سے زائد کی مالک ہیں اور کابینہ میں سب سے کم اثاثے رکھنے والی معاون خصوصی ہیں۔
معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈویژن معید یوسف بھی ارب پتی ہیں۔
وزیراعظم کی ہدایت پر مشیروں اور معاونین خصوصی نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات کابینہ ڈویژن کے پاس جمع کروائی تھیں۔
وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے 14 جولائی کو کہا تھا کہ یہ تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کر دی گئی ہیں، تاہم کابینہ ڈویژن کے ایک اعلیٰ افسر نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ تفصیلات ابھی تک جاری نہیں کی گئیں بلکہ وزیراعظم کی منظوری کے بعد ہی جاری کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات کے اعلان کے چار روز بعد یہ تفصیلات کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی ہیں۔

شیئر: