Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصری پارلیمنٹ نے لیبیا میں ممکنہ مداخلت کی منظوری دے دی

بند کمرے کے اجلاس میں 510 ممبران پارلیمنٹ نے شرکت کی۔( فوٹو عرب نیوز)
مصری پارلیمنٹ نے بند کمرے کےاجلاس میں لیبیا میں ممکنہ مداخلت کی منظوری دی ہے۔
عرب نیوزکے مطابق پارلیمنٹ نے قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے مسلح افواج کو ملک سے باہر تعینات کرنے کی اجازت دی ہے۔
یاد رہے کہ مصری صدرعبدالفتاح السیسی نے لیبیا میں ترکی کی حمایت یافتہ فورسز کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دی تھی۔
مصری پارلیمنٹ کے اس اقدام سے مصر اور ترکی جو لیبیا میں جاری پراکسی جنگ میں متحارب فریقین کی حمایت کرتے ہیں براہ راست محاذآرائی کی طرف جا سکتے ہیں۔

 مصری پارلیمنٹ نےقرارداد متفقہ طور پر منظورکرلی ۔( فوٹو عرب نیوز)

مصری صدر نے ساحلی شہر سیرت کو ریڈلائن قرار دیتے ہوئے انتباہ کیا تھا کہ اس شہر پر کوئی بھی حملہ مصر کو تیل سے مالا مال لیبیا کے ساتھ مغربی سرحد کے تحفظ کے لیے فوجی مداخلت پر محبور کر نے کے مترادف ہو گا۔
الامارات الیوم اور سبق کے  مطابق پارلیمنٹ کے ذرائع نے مصری میڈیا کو بتایا کہ پیر کو پارلیمنٹ کے بند کمرے کے اجلاس میں 510 ممبران پارلیمنٹ نے شرکت کی۔ پارلیمنٹ نے صدر عبدالفتاح السیسی کو مصر کی قومی سلامتی کی حفاظت کے لیے جملہ ضروری اقدامات کا اختیار تفویض کردیا۔ قرارداد متفقہ طور پر منظورکرلی گئی۔
مصری پارلیمنٹ کا خفیہ اجلاس لیبیا میں فوجی مداخلت کی منظوری کے لیے قومی دفاعی کونسل کی درخواست پر منعقد ہوا ہے۔ میجر جنرل ممدوح شاہین نے اجلاس میں لیبیا میں ترکی کے خطرات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ اگر ترکی مصر کے مقرر کردہ سرخ نشان کو عبور کرتا ہے تو ایسی صورت میں مصر کو کیا کچھ خطرات لاحق ہوں گے۔

شیئر: