Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'پُرامن احتجاج کے حق کا تحفظ کیا جائے'

امریکہ میں سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد مظاہرے شروع ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ نے امریکہ میں مظاہرین اور میڈیا کے خلاف طاقت کے استعمال پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نامعلوم افسران کی تعیناتی سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی شہر پورٹ لینڈ میں وفاقی فورسز اور نسل پرستی اور پولیس کی بربریت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے حوالے سے ایک سوال پر اقوام متحدہ کی ایک ترجمان نے کہا کہ 'پرامن احتجاج کے حق کا ہر حال میں تحفظ کیا جائے۔'  
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق آفس کی ترجمان الزبتھ تھروسل نے جنیوا میں رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'امریکی شہروں جیسا کہ پورٹ لینڈ میں ہونے والے پرامن مظاہروں کو لازمی جاری رہنے دیا جانا چاہیے۔'
انہوں نے کہا کہ 'لوگوں کو احتجاج کرنے کا حق ہونا چاہیے اور صحافیوں کو اس طرح کے ایونٹس کی کوریج کی اجازت ہونی چاہیے اور انہیں من مانی گرفتاری اور نظربندی کا ڈر نہیں ہونا چاہیے۔'
امریکہ میں رواں برس 25 مئی کو امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر منی ایپلس میں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے تھے جو دیگر شہروں کے بعد دنیا بھر میں پھیل گئے۔ امریکہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سیاہ فام افراد کے خلاف نسل پرستانہ رویے کے خلاف مظاہرے اب بھی جاری ہیں۔ 
حالیہ مظاہروں میں متعدد ایسے شہریوں نے بھی حصہ لیا جو اس سے پہلے کبھی نسل پرستی سے متعلق احتجاج میں شامل نہیں ہوئے تھے۔

ترجمان اقوام متحدہ نے کہا کہ صحافیوں کو مظاہروں کی کوریج کی اجازت ہونی چاہیے (فوٹو: اے ایف پی)

ان مظاہرین کا کہنا ہے کہ گھر میں بیٹھنا اور احتجاج میں شامل نہ ہونا یہ پیغام دینا ہے کہ ہمیں کوئی پروا نہیں اور خاموش رہنے کا مطلب نسل پرستی کی حمایت کرنا ہے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر ریاستیں اور شہر احتجاج کو روکنے میں ناکام رہیں تو فوج تعینات کریں گے۔
صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ قانون پر عمل درآمد کرنے والے امریکیوں کے تحفظ کے لیے تمام اداروں کو متحرک کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے اپنے خطاب میں ریاستوں کے گورنرز سے کہا تھا کہ مظاہروں کے مقامات پر نیشنل گارڈز کو تعینات کیا جائے۔ 

شیئر: