Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کفیل فائنل ایگزٹ نہیں لگا رہا، کیا سفارت خانہ مدد کرے گا؟

اقامہ ویلڈ ہے تو خروج وعودہ میں توسیع کر دی جائے گی (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وجہ سے تاحال بین الاقوامی پروازوں پر پابندی برقرار ہے۔ خصوصی پروازوں کے ذریعے مملکت میں موجود وہ تارکین جو اپنے وطن جانا چاہتے ہیں انہیں روانہ کیا جا رہا ہے۔ 
 سعودی عرب اور بیرون مملکت موجود تارکین کی جانب سے مختلف سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔
محمد اکرام نے سوال کیا ہے کہ میرا خروج عودۃ ختم ہو گیا ہے۔ کہا جا رہا تھا کہ ازخود توسیع ہو جائے گی لیکن نہیں ہوئی۔ پتا چلا ہے کہ غرامہ (جرمانہ) ہے۔ کیا توسیع اس وجہ سے نہیں ہو رہی ہے؟ 
جواب: سعودی حکومت نے خروج عودہ میں تین ماہ کی مفت توسیع کا حکم صادر کیا ہے۔ جوازات خود کار طریقے سے اس میں توسیع کر رہی ہے۔ اگر کوئی مشکل ہو تو کفیل جوازات سے رابطہ کرے جہاں سے معلوم ہو جائے گا۔ اگر جرمانے کی وجہ سے توسیع نہیں ہو رہی تو وہ ادا کردیا جائے، تاہم یہ یقینی ہے کہ تمام کارکنوں کے اقاموں اور خروج وعودہ میں تین ماہ کی مفت توسیع کے شاہی احکامات پر عمل درآمد جاری ہے۔ اگر آپ کا اقامہ ویلڈ ہے تو خروج وعودہ کی مدت میں بھی توسیع کردی جائے گی۔
امتیاز احمد نے پوچھا ہے کہ جہاں کام کرتا ہوں ایک سال ہو گیا ہے۔ کمپنی فائنل ایگزٹ نہیں لگا رہی۔ خروج کے لیے سفارت خانہ کیا مدد کرے گا؟ 
جواب: سب سے پہلے یہ دیکھنا ہے کہ آپ کا ایگریمنٹ کتنی مدت کا ہے۔ قانونی طور پر غیر ملکی کارکنوں کا ایگریمنٹ ایک برس کا ہوتا ہے جسے ہر سال تجدید کرانا لازمی ہوتا ہے کیونکہ نئے ایگریمنٹ میں تنخواہ میں اضافہ اور دیگر مراعات جو ایک برس بعد ملی ہیں اس کا بھی اندارج ہو گا۔

کفیل پندرہ دن کے اندر ابشر سسٹم کے ذریعے ھروب كينسل كرسكتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)

لازمی ہے کہ آپ ایگریمنٹ کو دیکھیں اور اس کے مطابق مطالبہ کریں۔
نئے معاہدے سے قبل کفیل کو تحریری طور پر مطلع کریں کے۔ آپ مزید کام کرنا نہیں چاہتے اس لیے خروج نہائی لگا دیا جائے۔ اگر کفیل خروج نہائی نہیں لگاتا تو اس حوالے سے لیبرآفس میں درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔ اس کے لیے آپ قونصلیٹ یا سفارت خانے کی جانب سے شعبہ ویلفیئر میں درخواست دیں جس میں مکمل معلومات درج کریں اور ایگریمنٹ کی کاپی بھی منسلک کریں۔ اگر کفیل یا کمپنی کی جانب سے ایگریمنٹ پر عمل نہ ہو رہا ہو تو قونصلیٹ یا سفارت خانہ اس مد میں آپ کی مدد کرسکتا ہے۔
سخاوت حسین نے سوال کیا ہے کہ ھروب لگا ہوا ہے اسے ہٹوانے کا طریقہ کیا ہے؟
جواب: آپ کے ليے بہتر ہے کہ پہلے کفیل سے معاملات طے کریں اور هروب كينسل كروانے کی كوشش کریں۔ کفیل کو اختیار ہے کہ وہ پندرہ دن کے اندر ابشر سسٹم کے ذریعے ھروب كينسل كرا سكتا ہے۔

تمام دستاویزی ثبوت لیبر آفس میں فراہم کرنا ہوں گے (فوٹو: عرب نیوز)

اگر ہروب کی مدت پندرہ دن سے زیادہ ہو گئی ہے تو اسے کینسل کرانے کا طریقہ کار نسبتاً لمبا ہوتا ہے جس کے لیے لیبر آفس میں اس بات کو ثابت کرنا ہوتا ہے کہ آپ کا ہروب غلط لگایا گیا ہے۔ اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے تمام دستاویزی ثبوت لیبر آفس میں فراہم کرنا ہوں گے جن میں یومیہ حاضری اور تنخواہ کا ریکارڈ وغیرہ شامل ہے۔
اس ضمن میں قونصلیٹ یا سفارت خانہ بھی آپ کی مدد کرسکتا ہے جہاں درخواست دی جائے اور تمام دستیاب ثبوت بھی فراہم کیے جائیں تاکہ آپ کا کیس مضبوط ہو۔
خرم شہزاد نے سوال کیا ہے کہ میں نے کچھ روز قبل ایک کمپنی میں اقامہ ٹرانسفر کرایا تها تب لیبر منسٹری میں طلب منظور ہو گئی تھی لیکن میرے سابق کفیل نے خروج لگا دیا ہے جب کہ میرا نام نئی کمپنی میں ٹرانسفر ہو گیا ہے۔ کیا جو خروج لگایا ہے وہ ٹھیک ہے؟ 
جواب: اگر لیبر آفس میں طلب منظور ہو گئی اور آپ کا کیس پراسس نہیں ہوا یعنی معاملہ جوازات میں نہیں گیا جہاں تنازل ہوتا ہے اس صورت میں جبکہ آپ کی فائل جوازات میں نہیں پہنچی اس کا مطلب ہے کہ آپ سابق کفیل کے سسٹم میں ہی ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے آپ کا خروج لگا دیا ہے۔ اگر ایسا ہے تو آپ کا نیا کفیل اسے کینسل کرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اگر وہ چاہیں تو لیبر آفس کے سسٹم کا پرنٹ جوازات میں جمع کرانے کے بعد آپ کا خروج کینسل کرائیں گے اور اس کے بعد آپ کے تنازل کی باقی کارروائی مکمل ہو گی۔ سب سے پہلے آپ کو چاہیے کہ آپ اپنے نئے کفیل سے کہہ کر جوازات کا پرنٹ حاصل کریں جس میں کفیل کے بارے میں معلوم ہو جائے گا اس کے بعد باقی کارروائی کی جائے۔ 

شیئر: