Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا الیکڑانک آلات نیند متاثر کرسکتے ہیں؟

بالغ انسان کے لیے کم سے کم 8 گھنٹے کی نیند بہت ضروری ہے (تصویر: ان سپلش )
اچھی اور پرسکون نیند انسان کے تندرست ہونے کی ضمانت ہوتی ہے اگر آپ نیند کم آنے، نہ آنے، یا زیادہ آنے جیسے مسائل سے دوچار ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے روزمرہ کےمعمولات کو بدلیں۔
ایسا کرنے سے انسان کا جسم اور ذہن خودبخود تیار ہو جاتا ہے اور اسے معلوم ہو جاتا ہے کہ اب سونے کا وقت ہے۔
اکثر لوگ رات کو کتاب پڑھتے ہیں اور کچھ کو رات میں نہا کر سونے سے اچھی نیند آتی ہیں ان سب کا شمار ان کاموں میں ہوتا ہے جو ہمارے دماغ کا پیغام جسم کے مختلف حصوں کو پہنچانے میں مدد دیتے ہیں کہ سونے کے لیے تیاری کرے۔
ماہرین کے مطابق بالغ افراد کو آٹھ گھنٹے کی نیند لازمی کرنی چاہیے تاکہ ان کا ذہن مکمل آرام کر کے تروتازہ ہو سکے۔
پاکستان شوبز انڈسٹری کی مشہور اداکارہ ماہرہ خان نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں بچپن سے ہی نیند سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انسٹاگرام پر آرٹ ورک پر مبنی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں کوک سٹوڈیو سیزن چار میں شامل گانا ’نندیا رے‘ خصوصی طور پر لگایا گیا تھا۔

ماہرہ نے یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنی نیند سے متعلق مداحوں کو آگاہ کیا کہ ’مجھے بچپن سے ہی نیند کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے، مجھے میرے بڑوں نے اس متعلق یہی بتایا ہے۔ مجھے بس اتنا ہی یاد ہے کہ میں نے جب سے ہوش سنبھالا ہے تب سے ہی نیند کے انتظار میں رات بھر جاگتی رہتی تھی۔'
ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ ’میں ہمیشہ کھلی آنکھوں سے خواب دیکھا کرتی تھی اور یہ تصور کیا کرتی تھی خدا سب دیکھ رہا ہے ہر رات کے آغاز سے ہی میں انتظار کیا کرتی تھی کہ گھر کے دیگر تمام افراد سو جائیں اور پھر میں آرام سے رات بھر جاگتی رہوں۔‘
اداکارہ نے بتایا کہ ’میں یہ نہیں کہہ سکتی کہ اس بے خوابی کی عادت میں کوئی تبدیلی رونما ہوئی ہو لیکن ہاں منظر نامے قدرے بدل گئے ہیں۔'
ماہرہ نے ساتھ ہی یہ بھی بتا دیا کہ زندگی میں جس چیز کی کمی وہ محسوس کرتی ہیں وہ بچپن میں ان کی والدہ کا لوری سنانا ہے جس سے انہیں فورا نیند آجاتی تھی۔

کیا الیکڑانک آلات نیند متا ثر کرسکتے ہیں؟

اردونیوز نے نیند نہ آنے یا دیر سے آنے پر طبی ماہرین کی رائے معلوم کی تو ڈاکٹر زویا واجد نے بتایا کہ ' آج کل بچوں بڑوں میں موبائل فون اور لیپ ٹاپ کا استعمال یکساں طور پر بہت عام ہو رہا ہے۔ یہ الیکٹرانک آلات ایک خاص طرح کی طاقتور نیلی روشنی چھوڑتے ہیں۔ اس روشنی کی وجہ سے جسم میں میلاٹونن ہارمون ٹھیک سے نہیں چھوٹ پاتا ہے۔ یہ وہ ہارمون ہے جو نیند کے لیے ذمہ دار ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ 'آج کل کورونا وائرس کی وجہ سے لوگ گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں روک فرام ہوم کی وجہ سے لوگوں کو الیکٹرانک ڈیوائسز استعمال کرنے کی عادت میں پختگی پیدا ہو رہی ہے، بیشتر افراد تو لیپ ٹاپ پر گھنٹوں ڈرامے اور فلمیں دیکھتے رہتے ہیں لیکن شاید وہ نہیں جانتے ہیں کہ ایسا کرنے سے ہماری نیند بری طرح متاثر ہوتی ہے۔'
ڈاکٹر زویا واجد کا کہنا تھا کہ 'بہتر اور مناسب نیند کے لیے آپ کچھ چیزوں کو روٹین کا حصہ بنا کر اچھے نتائج حاصل کر سکتے ہیں جیسے اپنے کمرے میں موجود اضافی روشنی کو بند کردیں، اور کوشش کریں کہ ایسے کمرے میں سویا جائے جہاں باہر کا شور کمرے میں نہ آئے آپ سونے سے قبل یوگا بھی کر سکتے ہیں، رات کو سونے سے قبل اگر آپ مطالعہ کریں اور ہلکی موسیقی سنیں تو اس سے بھی آپ کو بہتر نیند آسکتی ہے، رات کو سونے سے قبل نہانے سے بھی بہترین نیند آتی ہے۔'

شیئر: