ہاردک پانڈیا فٹ رہنے کے لیے کون سی غذا کھاتے ہیں؟
انڈین آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کی عمر 31 برس ہے (فوٹو: روئٹرز)
انڈین کرکٹ ٹیم کے معروف آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا نہ صرف اپنی جارحانہ بیٹنگ کے لیے مشہور ہیں بلکہ اپنی فٹنس کے حوالے سے بھی لاکھوں نوجوانوں کے لیے ایک مثال سمجھے جاتے ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق حال ہی میں ہاردک پانڈیا نے اپنے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ روزانہ کیا کھاتے ہیں اور کس طرح اپنی صحت اور جسمانی ساخت کو متوازن رکھتے ہیں۔
31 سالہ کرکٹر کہتے ہیں کہ ’لوگ اکثر مجھ سے پوچھتے ہیں کہ وہ کیا کھاتے ہیں اور میری روزمرہ کی روٹین کیا ہے اس لیے میں نے فیصلہ کیا میں خود سب کچھ آپ کے ساتھ شیئر کروں گا۔‘
وہ بتاتے ہیں کہ ’میرا دن صبح پانی پینے سے شروع ہوتا ہے، میں صبح اٹھ کر سب سے پہلے پانچ سو ملی لیٹر پانی پیتا ہوں تاکہ خود کو ہائیڈریٹ رکھ سکوں اور اس کے بعد جم جا سکوں۔‘
ماہرین صحت کے مطابق صبح پانی پینا جسمانی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے اگرچہ اس کے کوئی اضافی جادوئی فائدے نہیں ہوتے لیکن جسم کو پانی کی ضرورت ضرور پوری ہوتی ہے۔
ہاردک پانڈیا نے بتایا کہ ’جم کے بعد میں ناشتہ کرتا ہوں جس میں ایک صحت بخش سموتھی لیتا ہوں، اس میں تقریباً 650 کیلوریز اور 30 گرام پروٹین ہوتا ہے۔ اس سموتھی میں سورج مکھی کے بیج، جو، کیلا، ایووکاڈو، بادام اور بادام کا دودھ شامل ہوتا ہے۔‘
دوپہر کے کھانے سے پہلے وہ سیب کے سرکے کا سپلیمنٹ پانی میں ملا کر پیتے ہیں تاکہ وزن کنٹرول میں رہے اور بھوک کی شدت پر قابو پایا جا سکے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ’یہ آپ کی کیلوریز کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے اور ایک کھلاڑی کے طور پر میں ہمیشہ اپنی کیلوریز کا حساب رکھتا ہوں۔‘
دوپہر کے کھانے میں وہ عموماً روایتی انڈین کھانا کھاتے ہیں جیسے زیرہ چاول، پالک اور دال، جو کہ ایک مکمل متوازن غذا ہوتی ہے۔ اس کھانے میں تقریباً 550 کیلوریز اور 24 گرام پروٹین ہوتا ہے۔
شام کو کرکٹ کی پریکٹس کے بعد وہ اوٹ میل کھاتے ہیں جس میں 600 کیلوریز اور 28 گرام پروٹین ہوتا ہے۔ رات کے کھانے سے 30 منٹ پہلے وہ دوبارہ سیب کا سرکہ پیتے ہیں اور ان کا رات کا کھانا عموماً ایشیائی سبزیوں کا پیالہ ہوتا ہے جس میں ٹوفو اور چاول شامل ہوتے ہیں۔
مجموعی طور پر ہارڈک پانڈیا کی غذا متوازن، کم کیلوریز پر مشتمل اور پروٹین سے بھرپور ہوتی ہے جو کہ جسمانی وزن کو قابو میں رکھنے اور مجموعی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت اہم ہے۔
ان کی یہ روزمرہ روٹین اُن افراد کے لیے ایک مفید مثال ہے جو فٹ رہنے اور صحت مند زندگی گزارنے کے خواہاں ہیں۔
