Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پارک لین ریفرنس: آصف علی زرداری پر فرد جرم عائد

آصف زرداری سمیت 17 میں سے 13 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔ 
پیر کے روز پارک لین ریفرنس کیس کی سماعت اسلام آباد کے احتساب عدالت کے جج  اعظم خان نے کی۔ 
سابق صدر آصف علی زرداری نے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں شرکت کی۔ عدالتی کارروائی کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری نے ایک بار پھر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی موخر کرنے کی استدعا کی۔

 

سابق صدر نے کہا کہ 'میرے وکیل آج سپرم کورٹ میں موجود ہیں، آپ ان کی عدم موجودگی میں مجھ پر فرد جرم عائد نہیں کر سکتے۔' 
عدالت نے کہا کہ ہم نے صرف آپ سے دو الزامات کے بارے پوچھنا ہے۔ اس پر سابق صدر نے کہا کہ جواب تو میرا وکیل دے گا، میں تیس سال سے مقدمات کا سامنا کر رہا ہوں مجھے عدالتی کارروائی کا اندازہ ہے۔
جج اعظم خان نے کہا کہ پھر تو آپ کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
پارک لین ریفرنس میں دیگر شریک ملزمان نے بھی فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی موخر کرنے کی استدعا کی لیکن عدالت نے ریمارکس دیے کہ فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی ملتوی نہیں کر سکتے۔ چارج شیٹ کے الزامات سننے کے لیے وکیل کا ہونا ضروری نہیں۔ 
شریک ملزم انور مجید بھی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری سمیت شریک ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی تاہم تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔

عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا (فوٹو: اے ایف پی)

پارک لین ریفرنس میں آصف علی زرداری سمیت 17 ملزمان میں سے 13 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے جبکہ یونس قدوائی، عزیز نعیم اور اقبال میمن اشتہاری ہیں۔
عدالت نے ملزمان پر لگائی جانے والی دفعات سے متعلق ویڈیو لنک کے ذریعے آگاہ کیا۔ ملزمان پر کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کے سیکشن 9 اے 3، 4،6،12 کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔
آصف علی زرداری پر بطور صدر اپنے شریک ملزمان کے ساتھ اختیارات کے غلط استعمال، بدنیتی سے قرض لینے کے لیے فرنٹ کمپنی پارتھینون بنانا، بطور صدر پاکستان اثرانداز ہو کر قرض کی رقوم جاری کروانے اور پارک لین کمپنی کے ڈائریکٹر کے طور پر فراڈ کا منصوبہ تیار کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی۔

آصف زرداری سمیت  تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا (فوٹو: اے ایف پی)

آصف علی زرداری پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ غیر قانونی کام کو کور دینے کے لیے فرنٹ کمپنی بنائی، فراڈ سے حاصل رقم کو اپنے اکاؤنٹس میں منتقل کیا اور پے آرڈرز کے ذریعے وہی رقوم جعلی اکاؤنٹس میں منتقل کیں۔
دوران سماعت سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ 'میں نے پاکستان کو اٹھارہویں ترمیم دی، اس لیے یہ مقدمات بنائے جا رہے ہیں، یہ مقدمات دباؤ ڈالنے کے لیے بنائے جا رہے ہیں، عدالتوں کو غیر جانبدار رہ کر فیصلہ دینا چاہیے۔'
احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے کہا کہ ہم نے گواہان کو یکم ستمبر کو طلب کر لیا ہے، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔
عدالت نے کیس کی سماعت یکم ستمبر تک ملتوی کر دی۔

شیئر:

متعلقہ خبریں