Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کورونا دو برسوں میں ختم ہو جائے گا‘

دنیا بھر میں دو کروڑ 20 لاکھ 80 ہزار سے زائد لوگ کورونا وبا کی وجہ سے متاثر ہو چکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایدھینوم نے امید ظاہر کی ہے کہ کورونا وائرس دو سالوں کے اندر ختم ہو جائے گا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی رویٹرز کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے چیف ٹیڈروس ایدھینوم  نے ہسپانوی فلو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسے ختم  ہونے میں دو برس لگے۔

 

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ اس وقت جدید ٹیکنالوجی اور رابطوں کے تیز ترین ذرائع کی وجہ سے وائرس کے پھیلنے کے مواقع زیادہ ہیں۔ یہ زیادہ تیزی سے پھیل سکتا ہے۔‘
’تاہم دوسری جانب ہمارے پاس وائرس کو روکنے کے لیے علم اور ٹیکنالوجی بھی موجود ہیں۔‘
دنیا بھر میں دو کروڑ 20 لاکھ 80 ہزار سے زائد لوگ کورونا وبا کی وجہ سے متاثر ہو چکے ہیں۔ 
امریکی یونیورسٹی جان ہاپکنز کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد سات لاکھ 94 ہزارف 274 ہوگئی ہے۔
کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک امریکہ ہے جہاں متاثرہ افراد کی تعداد 55 لاکھ 76 ہزار 206 ہے۔ امریکہ میں کورونا سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ 74 ہزار 290 ہوگئی ہے۔
جمعرات کو یورپین یونین نے کہا تھا کہ اس نے جرمن فارماسوٹیکل کمپنی ’کیورویک‘ کے ساتھ ممکنہ کورونا ویکسین کی 25 کروڑ خواراکیں حاصل کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔
جبکہ دوسری جانب روس اگلے ہفتے 40 ہزار افراد پر کورونا ویکسین کے ٹرائلز شروع کرنے جا رہا ہے جس کی نگرانی ایک غیرملکی ریسرچ باڈی کرے گی۔
برازیل کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں متاثرین کی تعداد 35 لاکھ ایک ہزار 975 ہے جب کہ کورونا سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ 12 ہزار سے زائد ہے۔

روس اگلے ہفتے 40 ہزار افراد پر ویکسین کے ٹرائلز شروع کرنے جا رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

انڈیا امریکہ اور برازیل کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں کورونا سے اب تک متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 29 لاکھ پانچ ہزار 825 ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 54 ہزار 849 ہے۔ 
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا تھا کہ وہ روس میں تیار کی گئی کورونا کی ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کا جائزہ لینا چاہتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ ’ڈبلیو ایچ او روس کے سائنس دانوں اور حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور ٹرائلز کی تفصیلات کا جائزہ لے رہا ہے۔

شیئر: