Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نواز شریف کی واپسی کے لیے برطانیہ سے رابطہ کریں گے‘

مشیر احتساب و داخلہ نے کہا کہ شہباز شریف سے بھی بات کی جائے گی جو نواز شریف کے ضمانتی تھے (فوٹو: اے ایف پی)
وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نواز شریف کو واپس کے لیے (برطانوی حکومت سے ) مزید رابطے کرے گی۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ کیس نیب کا ہے اس لیے قومی احتساب بیورو نواز شریف کی حوالگی کی اپیل دائر کرے کیونکہ نواز شریف سزا یافتہ مجرم ہیں۔
مشیر  داخلہ کا کہنا تھا کہ  23 دسمبر 2019 کو نوازشریف کی 8 ہفتوں کی ضمانت ختم ہوئی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے شرط رکھی تھی کہ ضمانت کی مدت بڑھانے کے لیے پنجاب حکومت سے کہا جائے گا۔

 

’میڈیکل بورڈ نے کہا کہ طبی بنیادوں پر ضمانت میں توسیع کے لیے فراہم کردہ تفصیل کافی نہیں، جس پر حکومت کی جانب سے 2 مارچ 2020 کو برطانوی حکومت کو خط لکھا گیا ، خط میں کہا گیا کہ نواز شریف کی ضمانت میں توسیع نہیں ہوئی اب ان کا اسٹیٹس مفرور کا ہے۔‘
شہزاد اکبرکا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہرا معیار نہیں ہے کہ دو مقدمات کا مجرم لندن کی سڑکوں پر مزے کر رہا ہے، یہ کسی ذات کا مسئلہ نہیں ہم یہ نظام انصاف کے لیے کررہے ہیں۔
مشیر احتساب و داخلہ نے کہا کہ شہباز شریف سے بھی بات کی جائے گی جو نواز شریف کے ضمانتی تھے اور وہ اپنی ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے نواز شریف کو واپس لائیں۔
 شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی طبیعت ٹھیک ہے، انہیں واپس آکر اپنی سزا پوری کرنی چاہیے، پاکستان میں دہرا معیار نہیں ہوسکتا کہ باقی سزا یافتہ لوگوں کو پیرول نہ ملے، پیرول پر رہائی محدود مدت کے لیے ہوتی ہے، نوازشریف کو دو کیسز میں سزا ہوچکی ہے اور وہ لندن کی سڑکوں پر مزے سے گھوم پھر رہے ہیں۔

شیئر: