Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طالبان وفد دوحہ معاہدے پر مکمل کاربند ہے: شاہ محمود

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان طالبان کے وفد کے ساتھ بہت مثبت، تعمیری اور دوستانہ ماحول میں بات ہوئی اور مذاکرات میں اکتوبر 2019 سے لے کر اب تک کے حالات کا احاطہ کیا گیا۔
منگل کو پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے افغان طالبان کے وفد نے ملا عبدالغنی برادر کی سربراہی میں وزارت خارجہ میں افغانستان امن عمل میں حالیہ پیش رفت، بین الافغان مذاکرات کے جلد انعقاد سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر بات چیت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان وفد دوحہ معاہدے پر مکمل کاربند ہے۔
قبل ازیں وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ابتدائی بیان کہا گیا تھا کہ افغان طالبان کے وفد نے وزیر خارجہ کو طالبان اور امریکہ کے مابین طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ 
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’پاکستان شروع دن سے یہی مؤقف اختیار کیے ہوئے ہے کہ افغان مسئلے کا دیرپا اور مستقل حل افغانوں کی سربراہی میں، مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ پاکستان، افغان امن عمل میں اپنا مصالحانہ کردار مشترکہ ذمہ داری کے تحت ادا کرتا آ رہا ہے۔‘
وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ پاکستان کی مخلصانہ مصالحانہ کاوشیں تھیں جو 29 فروری کو دوحہ میں طے پانے والے طالبان امریکہ امن معاہدے کی صورت میں بارآور ثابت ہوئیں۔ توقع ہے کہ افغان قیادت، افغانستان میں قیام امن کے لیے، اس امن معاہدے کی صورت میں میسر آنے والے نادر موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے گی۔ 
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، خطے میں امن و استحکام کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے، انٹرا افغان مذاکرات کے جلد انعقاد کا متمنی ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے مابین دیرینہ مذہبی، تاریخی اور جغرافیائی اعتبار سے  گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔ افغانستان میں معاشی مواقعوں کی فراہمی، افغان مہاجرین کی باعزت، جلد واپسی اور افغانستان کے معاشی استحکام کے لیے، عالمی برادری کو اپنی کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل طالبان کے وفد نے اکتوبر 2019 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ 

وزیر خارجہ نے افغان طالبان کے وفد کو افغان امن عمل کو سبوتاژ کرنے اور ’سپائیلرز‘ سے متعلق ممکنہ خطرات سے بھی آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان، افغان امن عمل سمیت خطے میں دیرپا امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اپنی مصالحانہ کوششیں جاری رکھے گا۔ 
افغان طالبان کے وفد نے، افغان امن عمل میں پاکستان کی طرف سے بروئے کار لائے جانے والی مسلسل کاوشوں اور پر خلوص معاونت پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔ 
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کے مطابق افغان طالبان کا وفد وزارت خارجہ کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کر رہا ہے، وفد اتوار کی رات کو اسلام آباد پہنچا تھا۔ 
خیال رہے اس سے قبل طالبان کے وفد نے اکتوبر 2019 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ وزارت خارجہ میں مذاکرات کے بعد طالبان کے وفد کی وزیراعظم سے ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی موجود تھے۔ 

شیئر: