Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مٹر کھائیں، پانچ بیماریوں سے محفوظ رہیں

سبز رنگ کے یہ چھوٹے گیند صحت مند زندگی گزارنے میں مدد کرتے ہیں۔ (فوٹو ٹوئٹر)
فٹ سکواڈ ڈی ایکس بی سے وابستہ ماہر غذائیات اور پرسنل ٹرینر ڈیوندر بینز ایک لمبی اور صحت مند زندگی گزارنے کے لیے سپر فوڈز سے متعلق اپنے تجربات اور رائے شیئر کرتی رہتی ہیں۔ انہوں نے آج مٹر کے دانوں کی افادیت کے بارے میں اہم معلومات شیئر کی ہیں۔
مٹر ایک ایسی سبزی  ہے جو لذت کے ساتھ ساتھ غذائیت سے بھرپور ہے۔ یہ سبز رنگ کے چھوٹے بال صحت مند زندگی گزارنے میں کیسے مدد کرتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں اس مضمون میں۔
مٹر حجم میں بے شک چھوٹا ہے لیکن جب بات غذائیت  کے ساتھ صحت کی آتی ہے تو مٹھی بھر مٹر اپنے اندر کئی غذائی اجزاء رکھتے ہیں جو صحت کے کئی مسائل دور کرنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مٹر میں میگنیشیم، وٹامن کے، اے، سی اور بی وٹامنز بھی ہوتے ہیں۔
مٹر کو گوشت میں پکائیں یا کسی دوسری سبزی میں شامل کرلیں۔ پاستا میں ڈال دیں یا سادہ ہی بھون لیں۔ چاہیں تو چاولوں میں ڈال لیں۔ سبزرنگ کے ان دانوں کا استعمال اپنی خوبصورتی سے ہر ڈش کو ذائقے کے ساتھ غذائیت میں بھی تقویت  دیتا ہے۔

مٹر میں موجود ریشوں سے نظام انہظام میں بہتری آتی ہے (فوٹو عرب نیوز)

جب بات صحت کی ہو تو ایک پھلی کے اندر موجود یہ ارزاں نرخ پر دستیاب چند دانے سپر فوڈ کی پوزیشن حاصل کرلیتے ہیں۔

پروٹین کی مقدار سے بھرپور

مٹر ایک سستی اور باآسانی دستیاب ہونے والی سبزی ہے لیکن یہ سبزی خور کی زندگی میں پروٹین کی مقدار میں اضافہ کرتی ہے۔
آدھ کپ مٹر میں تقریبا چار گرام پروٹین ہوتی ہے۔
اس میں شامل امینو ایسڈ جو پروٹین بناتے ہیں وہ عضلاتی اور ہڈیوں کی طاقت دیتے ہیں اور ہارمون اور انزائم ڈھانچے کے علاوہ  جلد کی خوبصورتی اور نشوونما کے لیے مفید ہیں۔

مٹر میں وٹامن کے، اے، سی اور بی کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے (فوٹو ٹوئٹر)

آنکھوں اور نظر کے لیے بہترین  

آدھا کپ مٹر میں انسانی جسم کو وٹامن اے کی یومیہ ضرورت کی مقدار کا 35 فیصد موجود ہوتا ہے جو آنکھوں اور اچھی نظر کے لیے ضروری ہے۔
اس کا استعمال کارنیا کو صاف رکھنے کے لیے ہے اور یہ وہ  جزو بھی ہے جو آنکھوں میں پروٹین کی مقدار سے اندھیرے میں دیکھنے کی صلاحیت بڑھاتا  ہے۔

مٹر کا استعمال ہاضمہ درست رکھتا ہے

مٹر میں موجود ریشوں سے نظام انہظام میں بہتری آتی ہے۔ مٹر میں ایسا ریشہ موجود ہوتا ہے جو گزرنے والے فضلہ کو آسان اور تیز تر بنا کر قبض میں آسانی پیدا کرتا ہے۔
مٹر کو آنتوں کے سنڈروم جیسے امراض پیدا ہونے کے خطرے کو کم کرنے کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے اگر کوئی شخص اس مرض میں مبتلا ہے تو ا س کے لیے کم از کم ایک کپ کا تہائی حصہ اپنی غذا میں شامل رکھنا بہتر اور  ضروری  ہے۔

 ارزاں نرخ پر دستیاب چند دانے سپر فوڈ کی پوزیشن حاصل کرلیتے ہیں (فوٹو عرب نیوز)

کینسر کے خطر ات میں کمی

اصل میں ان خطرات سے بچاؤ کا بنیادی سبب اس کے اندر بنیادی طور پر اعلی اینٹی آکسیڈینٹ مواد کی موجودگی ہے جو کہ انسانی جسم میں نقصان دہ بیکٹریا کو ختم کرتا ہے اور سوجن کو کم کرتا ہے۔
مٹر میں وٹامن کے کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جس میں پروسٹیٹ کینسر سے لڑنے کی صلاحیت موجود ہے نیز ایسے مرکبات ہیں جو ٹیومر کی نشوونما کو روک سکتے ہیں۔

 یہ اپنی خوبصورتی سے ہر ڈش کو غذائیت میں بھی تقویت دیتے ہیں (فوٹو ٹوئٹر)

شوگر کے مریضوں کے لیے مفید

مٹر بلڈ شوگر کی سطح کومستحکم کرنے میں بھی کام کرتے ہیں جو شوگر کے مرض کو قابو میں رکھنےکے لیے انتہائی ضروری ہے۔ شوگر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

شیئر: