Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صرف چار پتوں والا پودا نو لاکھ روپے میں کیوں فروخت ہوا؟

اس طرح کے پودے نایاب ہی نہیں بلکہ ان کی نمو بھی بہت آہستہ ہوتی ہے۔ (فوٹو: ٹریڈ می)
نو لاکھ روپے میں ایک مناسب گاڑی یا بیرون ملک سفر ہو سکتا ہے، یا تو ایک پودا بھی خریدا جاسکتا ہے، کیونکہ نیوزی لینڈ میں صرف چار پتوں والا ایک ایسا چھوٹا پودا دستیاب ہے جس کی قیمت آٹھ ہزار 150 نیوزی لینڈ ڈالر ہے، جو کہ پاکستانی روپے میں نو لاکھ سے زائد بنتا ہے۔
ویب سائٹ لینڈ بائبل کے مطابق اس پودے کا نام فیلوڈینڈرون منیما ہے جس کے چاروں پتوں کے اطراف پیلا رنگ پھیلا ہوا ہے اور اس کی رنگت ہی کی وجہ سے اس کی بولی نیوزی لینڈ کی ’ٹریڈ می‘ نام کی خرید و فروخت کرنے والی ویب سائٹ پر شروع ہوئی۔
اس کی سب سے زیادہ بولی آٹھ ہزار 150 نیوزی لینڈ ڈالرز لگی۔
اس کے فروخت کرنے والے شخص نے ٹریڈ می ویب سائٹ پر لکھا کہ 'اس وقت اس پودے میں چار پتے ہیں اور ہر ایک پر حیرت انگیز انداز سے پیلا رنگ پھیلا ہوا ہے۔‘
سٹف نام کی خبروں کی ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے اس طرح کی رنگت والے پودے نایاب ہی نہیں ہوتے بلکہ ان کی نمو بھی بہت آہستہ ہوتی ہے۔ یہ قدرتی طور پر کم ہی اگتے ہیں اور پودے جمع کرنے والے افراد اور باغبانی کا شوق رکھنے والے اس کی تلاش میں رہتے ہیں۔
تاہم نیوزی لینڈ میں گارڈینر نام کے جریدے کے ایڈیٹر جو مککیرل کا کہنا ہے پودوں میں ہریالی ان کی نمو کرتی ہے اور مکمل طور پر ہرا تنا رکھنے والا پودا ضروری نہیں ہے کہ بڑھنے کے بعد بھی نایاب رنگت رکھے۔

اس کی بولی جیتنے والے نے اس  نایاب ہودے کی بولی آٹھ ہزار 150 نیوزی لینڈ ڈالرز لگائی۔ فوٹو: ٹریڈ می

’لیکن مجھے لگتا ہے کہ اتنے پیسے خرچ کرنے والے کو پودوں کے بارے میں کافی علم ہوگا۔ شاید وہ اس سے اور پودے اُگا کر مستقبل میں انہیں فروخت کر کے پیسا کمانا چاہتے ہوں۔'
گمنام خریدار نے ریڈیو نیوزی لینڈ کو بتایا کہ وہ ایک گروپ کا حصہ ہیں جو کہ ایک گارڈن کے درمیان ریستوران بنارہا ہے اور اسی گارڈن کے لیے اس پودے کو خریدا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ نیوزی لینڈ کے نایاب پودے اس گارڈن میں رکھے جائیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں