Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کی انٹیلیجنس منسٹری پر نئی امریکی پابندیاں

پابندیوں کا نشانہ بننے والے 45 افراد راناانٹیلیجنس میں بطور منیجر، پروگرامرز اور ہیکنگ ایکسپرٹ کام کرچکے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ نے جمعرات کو ایران کی انٹیلیجنس اینڈ سکیورٹی منسٹری سے تعلق رکھنے والے 45 افراد اور دو اداروں پر پابندیاں لگا دیں۔
برطانوی خبر رساں دارے روئٹرز کے مطابق  امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ پابندیوں کا شکار ہونے والے ایک ادارے کا نام ’ایڈوانس پرسسٹنٹ تھریٹ 39‘  اور دوسرے کا ’رانا انٹیلیجنس کمپیوٹنگ کمپنی‘ ہے۔
حکام کے مطابق دونوں کمپنیاں ایران کی انٹیلیجنس اینڈ سکیورٹی منسٹری کی ملکیت ہیں۔

 

سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ایران کی حکومت نے رانا کے ذریعے وائرس سے ایرانی حکومت کے مخالفین، صحافیوں اور عالمی کمپنیوں کو ٹارگٹ کرنے کی ایک سال پر مشتمل مہم چلائی۔
امریکہ کے ٹریژری سیکٹری سٹیون منچن کے مطابق ایران کی حکومت اپنے انٹیلیجنس منسٹری کو معصوم سویلین اور کمپنیوں کو ٹارگٹ کرنے اور دنیا بھر میں اپنے ’عدم استحکام پھیلانے کے ایجنڈے‘ کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ سائبر حملوں کی ایسی مہمات کو جو کہ سکیورٹی کو خطرے میں ڈالے اور عالمی ٹریول سیکٹر کو نقصان پہنچائے روکے گی۔
پابندیوں کا نشانہ بننے والے 45 افراد راناانٹیلیجنس میں بطور منیجر، پروگرامرز اور ہیکنگ ایکسپرٹ کام کرچکے تھے۔
انہوں نے انٹرنیشنل بزنسز، اداروں اور ایئرلائنز کو ٹارگٹ کیے۔
امریکی سیکٹری خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ امریکہ ایران کے مذموم رویے کو بے بقاب کرتا رہے گا۔

شیئر: