Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پہلی سعودی ڈراؤنی فلم ’بونویرہ‘ شائقین کے لیے پیش

فلم سسپنس سے بھرپور ہے- فوٹو اخبار 24
سعودی سینما گھروں میں جمعرات کو پہلی سعودی ڈراؤنی فلم ’بونویرہ‘  شائقین کے لیے پیش کردی گئی- یہ فلم سعودی عرب میں نجی سرمائے سے تیار کی گئی ہے- اس کے سارے چہرے نئے ہیں-
سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے فلمساز عبداللہ ابو الجدایل نے بتایا کہ انہوں نے اس فلم کا تصور سعودی ثقافت سے لیا ہے-  یہ اپنے مکالموں اور پروڈکشن کے حوالے سے معیار میں بین الاقوامی فلموں سے کسی درجہ کم نہیں- اس میں گروپ پر فرد کے تسلط کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے-
ابو الجدایل کا کہنا ہے کہ انہیں اس فلم کے بارے میں شائقین  سے اچھے ردعمل کی توقع ہے- وجہ یہ ہے کہ عوام ماردھاڑ، ایکشن اور ڈراؤنی فلمیں بہت پسند کررہے ہیں جبکہ ان دنوں مارکیٹ میں اس قسم کی عرب فلمیں نہ ہونے کے برابر ہیں-
ابو الجدایل نے توجہ دلائی کہ بونویرہ فلم کی تیاری میں پورا سال لگ گیا-  انہوں نے اس فلم کے لیے ایسے اداکاروں کا انتخاب کیا ہے جن سے عوام ناواقف تھے-  سارے اداکار نئے ہیں-  ہر ایک کو اس کی شخصیت  سے ہم آہنگ کردار دیا گیا ہے- ناظرین تمام اداکاروں کے کردار سے لطف اٹھائیں گے اور نئے اداکاروں کا تعارف اپنے کردار کے حوالے سے ہوگا-
ابو الجدایل نے کہا کہ فلم کے واقعات ابونویرہ نامی عوامی افسانوی شخصیت کے اردگرد گھوم رہے ہیں- اس کی ملاقات اپنے کچھ دوستوں سے طویل فراق کے بعد صحرائی سفر میں ہوتی ہے-  انہیں ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ان کے گمان میں نہ تھے-  اسی دوران ’سعود‘ دور سے آنے والی ایک روشی دریافت کرتا ہے لیکن جلد ہی روشنی اوجھل ہوجاتی ہے-
بونویرہ فلم کا جمعرات کو الظہران مال میں افتتاح ہوا- یہ مشرقی ریجن کا سب سے بڑا سینما کمپلیکس ہے- یہ 18 سکرینوں پر مشتمل ہے- یہاں 2368 نشستوں کی گنجائش ہے-
 
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: