Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرائل روم میں نازیبا تصویر بنانے پر جرمانہ

ابوظبی کے ایک تجارتی مرکز کے ٹرائل روم میں انجانے شخص کی بے لباس تصویر بنانا مہنگا پڑ گیا- متعلقہ شخص نے فوجداری عدالت سے رجوع کرلیا تھا-  عدالت نے الزام ثابت ہوجانے پر دس ہزار درہم کا جرمانہ کردیا-
الامارات الیوم کے مطابق تصویر بنانے والے شخص نے اقبال جرم کرتے ہوئے کہا کہ دراصل میرا مقصد اس انسان کی تصویر بنانا نہ تھا جس کی تصویر حادثاتی طور  پر اس کے کیمرے میں بن گئی- وہ سمجھ رہا تھا کہ اس کا دوست ٹرائل روم میں گیا ہوا ہے- ازرہ مزاح اس نے اپنا موبائل ٹرائل روم کے دروازے کے اوپر تصویر کے لیے رکھ دیا مگر اس وقت اس کا دوست وہاں نہیں بلکہ  کوئی اور شخص اپنے کپڑے چیک کررہا تھا-
 
پبلک پراسیکیوشن نے فوٹو لینے والے ملزم کی فائل فوجداری عدالت میں یہ فرد جرم عائد کرکے بھیج دی کہ اس نے یہ غیراخلاقی حرکت کی ہے- الزام تھا کہ متعلقہ شخص نے ٹرائل روم کے دروازے کے اوپر متاثرہ شخص کو بے لباسی کی حالت میں دیکھنے کے لیے اپنا موبائل رکھ دیا تھا-
ملزم نے عدالت کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ جو کچھ ہوا انجانے میں ہوا- تاہم عدالت نے اس کی عذر تراشی کو مسترد کردیا- موبائل ضبط کرلیاگیا- اپیل کورٹ نے بھی فوجداری عدالت کے فیصلے کی توثیق کردی-

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں
 

شیئر: