ابوظبی کے ایک تجارتی مرکز کے ٹرائل روم میں انجانے شخص کی بے لباس تصویر بنانا مہنگا پڑ گیا- متعلقہ شخص نے فوجداری عدالت سے رجوع کرلیا تھا- عدالت نے الزام ثابت ہوجانے پر دس ہزار درہم کا جرمانہ کردیا-
الامارات الیوم کے مطابق تصویر بنانے والے شخص نے اقبال جرم کرتے ہوئے کہا کہ دراصل میرا مقصد اس انسان کی تصویر بنانا نہ تھا جس کی تصویر حادثاتی طور پر اس کے کیمرے میں بن گئی- وہ سمجھ رہا تھا کہ اس کا دوست ٹرائل روم میں گیا ہوا ہے- ازرہ مزاح اس نے اپنا موبائل ٹرائل روم کے دروازے کے اوپر تصویر کے لیے رکھ دیا مگر اس وقت اس کا دوست وہاں نہیں بلکہ کوئی اور شخص اپنے کپڑے چیک کررہا تھا-
مزید پڑھیں
-
دبئی میں بغیر اجازت ویڈیو یا تصویر بنانا جرم ،5 لاکھ درہم جرمانہNode ID: 274121
پبلک پراسیکیوشن نے فوٹو لینے والے ملزم کی فائل فوجداری عدالت میں یہ فرد جرم عائد کرکے بھیج دی کہ اس نے یہ غیراخلاقی حرکت کی ہے- الزام تھا کہ متعلقہ شخص نے ٹرائل روم کے دروازے کے اوپر متاثرہ شخص کو بے لباسی کی حالت میں دیکھنے کے لیے اپنا موبائل رکھ دیا تھا-
ملزم نے عدالت کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ جو کچھ ہوا انجانے میں ہوا- تاہم عدالت نے اس کی عذر تراشی کو مسترد کردیا- موبائل ضبط کرلیاگیا- اپیل کورٹ نے بھی فوجداری عدالت کے فیصلے کی توثیق کردی-