Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرویز الٰہی کے خلاف نیب تحقیقات بند

نیب کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کے خلاف تحقیقات عدم شواہد کی بنیاد پر بند کرنے کی منظوری دی گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں احتساب کے قومی ادارے نیب نے مسلم لیگ ق کے رہنما اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کے خلاف کرپشن کیس کی تحقیقات عدم شواہد کی بنیاد پر بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
نیب کا کہنا ہے کہ چودھری پرویز الٰہی کے خلاف کرپشن کیس کی تحقیقات عدم شواہد کی بنیاد پر بند کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
نیب کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق نیب ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جاوید اقبال کی زیرصدارت منعقد ہوا۔

 

اجلاس میں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سات کرپشن ریفرنسز دائر کرنے اور چھ انویسٹی گیشنز کی بھی منظوری دے دی۔
اجلاس میں بلوچستان کے سابق وزرا میر صادق عمرانی اور رحمت علی کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔
سابق سیکرٹری بلوچستان مائنز مقبول احمد، سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر شیر زمان خان، محمد نعیم بلوچ، عبدالحمید مینگل اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس میں سابق ڈی ایچ او نوشہرہ ارشد خان، ڈاکٹر طارق خان، ایم این اے سردار عاشق حسین خان، سیکرٹری یوٹیلائزیشن آفتاب احمد خان میمن اور سابق قائم مقام آئی جی سندھ غلام شبیر کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی گئی۔
ایگزیکٹیو بورڈ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ’نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔‘
انہوں نے ہدایت کی کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے قانون کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں۔

نیب ایگزیکٹو بورڈ نے سات کرپشن ریفرنسز دائر کرنے اور چھ انویسٹی گیشنز کی بھی منظوری دی (فوٹو: نیب آفس)

’بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے جہاں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔‘
چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔
’اس کے علاوہ انویسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکیوٹرز پوری تیاری کے ساتھ عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جاسکے۔‘

شیئر: