Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فوج سے بات پی ڈی ایم پلیٹ فارم سے ہوگی‘

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’پولیس ہو یا سول و ملٹری بیوروکریسی کا جمہوری عمل میں عمل دخل نہیں ہونا چاہیے‘ (فوٹو: فیس بُک)
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ فوج سے اگر بات چیت کرنی ہے تو اس کا فیصلہ پی ڈی ایم کا پلیٹ فام کرے گا۔
جمعے کو گلگت میں نیوز کانفرنس کے دوران مریم نواز کے فوج سے بات چیت سے متعلق حالیہ بیان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ’جہاں تک فوج سے بات چیت کی بات ہے، پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے، اگر بات چیت کرنی ہے وہ پلیٹ فارم سے فیصلہ کریں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ حق حاکمیت، حق ملکیت اور حق روزگار جمہوری طریقے سے اور انتخابات سے لیے جاتے ہیں، کسی سے سفارش نہیں لیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ’میں اپیل کرتا ہوں کہ پولیس ہو یا سول و ملٹری بیوروکریسی، ان کا جمہوری عمل میں عمل دخل نہیں ہونا چاہیے۔‘
گلگت بلتستان میں ممکنہ انتخابی دھاندلیوں کے حوالے ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’جس طرح الیکشن مہم کے دوران یہاں وزرا پھر رہے ہیں، کیونکہ ماضی میں ہم نے دیکھا کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں وزرا بیلٹس باکس اٹھا کر لے گئے تھے، اگر یہاں ایسا ہوا تو یہ الیکشن کا عمل متنازع ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی بھی وقت ہے، سیاست، سیاست دانوں پر چھوڑی جائے اور جمہوری عمل پر چھوڑی جائے تو گلگت بلتستان کے الیکشنز کو متنازع ہونے سے بچا سکتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا شروع دن سے ہی یہ مطالبہ رہا ہے کہ انتخابات صاف اور شفاف ہوں۔
’جمہوری طریقہ یہ ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو اپنے فیصلے کرنے دیے جائیں۔‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ جو پارٹیاں یوٹرن پر چل رہی ہیں ان کا کوئی اعتبار نہیں۔ ان دھاندلی کر کے ان کو جتوایا جاتا ہے تو پھر ان سے یہ سوال کیا جائے گا، کوئی انہیں نہیں مانے گا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم گلگت بلتستان میں ووٹ چوری نہیں کرنے دیں گے (فوٹو: فیس بُک)

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے الیکشنز میں پیپلز پارٹی کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہ دینے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں لیکن ہم ان کو ووٹ چوری نہیں کرنے دیں گے۔
’اگر گلگت بلتستان کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو اس کا شدید ردعمل ہوگا۔‘
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ انتخابی مہم کے دوران مجھے صوبہ بدر کرنے کی کوشش کی گئی، جمعے کو پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم کا آخری جلسہ تھا، عدالتی فیصلہ پسند نہ ہونے کے باوجود اسے تسلیم کرتے ہوئے الیکشن مہم روک رہا ہوں، ہم قانون کی بالادستی کو تسلیم کرتے ہیں۔

شیئر: