Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا:ترکی متاثرہ ممالک میں تیسرے نمبر پر

ترکی کے وزیرصحت نے خبردار کیا ہے کہ کورونا کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت اقدامات اٹھانا پڑ سکتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
کورونا کے بڑھتے کیسز کی بنا پر ترکی روزانہ سامنے آنے والے کیسز میں عالمی سطح پر امریکہ اور انڈیا کے بعد تیسرے نمبر پر آ گیا ہے۔
ترکی میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ کیسز کو رپورٹ کرنے کے طریقہ کار میں تبدیلی کے بعد ہوا ہے۔
ترکی کے وزارت صحت نے عالمی ادارہ صحت سمیت سائنسی دنیا کی جانب سے شدید تنقید کے بعد مثبت کیسز کے علاوہ علامات کے بغیر کیسز کو بھی روزانہ کی تعداد میں شامل کر لیا ہے۔
حزب اختلاف کی جانب سے تنقید کی گئی تھی کہ کیسز کی تعداد چھپائی جا رہی ہے۔
مارچ سے بدھ تک ترکی میں بغیر علامات کے مریضوں کو روزانہ سامنے آنے والے کیسز میں شمار نہیں کیا جاتا تھا۔
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک میں 28 ہزار 351 نئے کیسز سامنے آئے جن میں چھ ہزار 814 بغیر علامات کے مریض ہیں۔ نومبر 25 کو ترکی میں کورونا سے 168 افراد ہلاک ہوئے جس کے ساتھ ملک میں اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 12 ہزار 840 ہوگئی ہے۔
 
ترکی کے وزیر صحت فحرالدین کوکا نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں کورونا کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں۔
تاہم ڈریسن یونیورسٹی کے شعہ میڈیسن سے وابستہ کیگھن کیزیل نے اپنی ٹویٹ میں وزیر صحت کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ’مسٹر کوکا ہم کئی ماہ سے آپ کو آپ کی ذمہ داری یاد دلا رہے تھے، آپ نے یہ صورت حال خود بنائی ہے، متحد رہنے کے لیے سائنسدانوں کی بات سننا ضروری ہو گا، اعتماد سازی بہت ضروری ہے جس میں آپ فیل ہوئے۔‘
حکومت کی جانب سے ویک اینڈ پر جزوی کرفیو متعارف کیا گیا ہے جبکہ ریستورانوں کے لیے کچھ بندشیں کی گئی ہیں تاہم یہ اقدامات میڈیکل گروپس اور مقامی گورنرز کے درمیان متنازع رہے ہیں۔
استنبول کے میئر ایکرم امیموگلو نے بیماری کے عدم کنٹرول پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
وزارت صحت کے روزانہ کے ریکارڈ میں تضاد کے بارے میں انہوں نے حال ہی میں کہا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر اموات کی شرح حکومتی رپورٹس میں بتائی جانے والی تعداد سے 50، 60 زیادہ ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری ہونے والی اموات کی تعداد بھی متنازعہ ہے، وزارت کی جانب سے بدھ کو 168 ہلاکتوں کا بتایا گیا جبکہ استنبول کے شعبہ قبرستان کے مطابق انفیکشن کی وجہ سے اس روز 203 ہلاکتیں ہوئیں۔

ترکی کے تین بڑے شہروں کے ہسپتالوں میں انتہائی نگہداشت یونٹس میں مریضوں کی شرح 70 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

ترکی کے تین بڑے شہروں کے ہسپتالوں میں انتہائی نگہداشت یونٹس میں مریضوں کی شرح 70 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو کہ حکومت کی جانب سے وبا کے آغاز میں بتائے گئے اعدادوشمار سے زیادہ ہے۔
وزیر صحت نے کہا کہ کورونا کے مریضوں میں 80 فیصد علامات کے بغیر ہیں یا کم علامات رکھتے ہیں جس سے کُل اعدادوشمار بشمول بغیر علامات کے کیسز کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔
ملک کے ڈاکٹروں پر مشتمل گروپ ٹرکش میڈیکل ایسوسی ایشن روزانہ کی بنیاد پر ہسپتالوں میں نہ لائے جانے والے کیسز کی تعداد 47 ہزار سے زیادہ ہے جبکہ ملک کے کچھ صوبوں میں بیماری تیسری بار پیک پر ہے۔
اسی طرح سیاحت کے شعبے کی سرگرمیوں میں تیزی سے کمی آنے کے باعث ترکش ایئرلائن کو دو اعشاریہ پانچ ڈالر کے قرضے کی ضرورت ہے اور وہ حکومت کی جانب سے مدد کی منتظر ہے
جمعرات کو بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا رواں برس کے پہلے نو ماہ کے دوران ایئرلائن کو پانچ اعشاریہ دو بلین لِرا کا نقصان ہوا۔

شیئر: