Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی بچوں میں ماحول کو صاف رکھنے کی آگہی مہم

بچوں کو جو کرہ ارض ورثے میں مل رہا ہے وہ ماحول کےحوالے سےمناسب نہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)
کرہ ارض کی دیکھ بھال اور ماحول کو آلودگی سے پاک صاف رکھنے کے حوالے سے سعودی بچوں میں آگہی اور ذمہ داری کی سطح میں اضافے کے لئے تربیتی پروگرام چلائے جا رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت میں ماحولیاتی استحکام سعودی وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبے کے اہم اہداف میں شامل ہے۔
مملکت میں ماحولیاتی آگہی کے کئی گروپ منظر عام پر آ رہے ہیں۔ کئی کتابیں بھی ہیں جو بچوں کو یہ سبق سکھاتی ہیں کہ مستقبل میں وسائل کو عقلمندی کے ساتھ کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ماحولیاتی استحکام وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبے کے اہم اہداف میں ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)

آگہی کے فروغ کا سلسلہ نوعمری سے ہی شروع ہو جاتا ہے کیونکہ بچوں کو ایک ایسا کرہ ارض ورثے میں مل رہا ہے جو ماحول کے حوالے سے مناسب نہیں۔
بچپن کے ابتدائی دنوں میں تعلیم و تربیت کی ذمہ داریاں ادا کرنے پر مامور سابق معلمہ نورہ فتیحی نے مختلف موضوعات پر مبنی بچوں کے لیے ایک کتاب لکھی ہے۔
معلمہ نورہ  نے بتایا  کہ اس کتاب میں سعودی بچوں کے لئے آبادی اورعالمی درجہ حرارت میں اضافے جیسے موضوعات کا انتخاب کیوں کیا گیا۔
نورہ کے صاحبزادے عبدالجلیل نے اس کتاب کی پذیرائی کی تھی جو آج سے 5 برس قبل شائع کی گئی تھی۔

سابق معلمہ نورہ فتیحی نے بچوں کے لیے مختلف موضوعات پرکتاب لکھی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

مصنفہ نے گفتگو کے دوران بتایا کہ ان کا  مقصد بچوں کو انتہائی کم عمری سے  ہی یہ سمجھانا اور سکھانا تھا کہ  وہ اس کرہ ارض کو کس طرح صاف ستھرا اور محفوظ رکھ سکتے ہیں اور اس کی دیکھ بھال کر کے کس طرح معاشرے کے مفید رکن ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹی عمر سے ہی میرے بیٹے کو مدد و تعاون کرنا پسند تھا۔ ماحولیات سے متعلق ہر چیز میں وہ بے حد دلچسپی لیتا تھا۔
وہ کہیں کسی کار یا گندگی کے ڈھیر سے دھواں اٹھتے دیکھتا تو اس جانب اشارہ کرتا کہ اسے آلودگی بالکل بھی پسند نہیں اور وہ اسے روکنا چاہتا ہے۔

آگہی کے فروغ کا سلسلہ نوعمری سے ہی شروع ہو جاتا ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)

نورہ فتیحی نے کہا کہ میں نے اپنے بیٹے کو گھر سے ہی تعلیم دینے کا سلسلہ شروع کیا اوراس میں ماحولیات کے تحفظ کی اہمیت کا شعور اجاگر کیا۔
میں نے سوچا کہ اگر دوسرے بچے بھی کمسنی سے ہی یہ سب سیکھ جائیں تو  وہ  معاشرے کے مفید شہری بن سکیں گے۔
میں یہ بات یقین سے کہتی ہوں کہ بچوں میں تجسس اور سیکھنے کی لگن قدرتی طور پر پائی جاتی ہے۔
سعودی عرب نے اپنی ماحولیات اور وسائل کے تحفظ کے لئے متعدد کوششیں کیں اور مختلف اقدامات کے ذریعے ماحولیاتی آگہی کو فروغ بھی دیا۔
 
کمیونٹی گروپس بھی فعال انداز میں عوام کو اس جانب مائل کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے بچوں اور  دیگر خاندانوں کو اپنی سرگرمیوں کا محور بنا رکھا ہے۔
 ’’حجاز پلوگرز‘‘ نامی گروپ کے’’ گندگی اٹھاتے وقت جاگنگ‘‘ جیسے ماحولیاتی آگہی کے منصوبوں نے جس انداز میں اسپورٹس اور ماحولیاتی  مقصد کو یکجاکیا ، اس نے سعودی نوجوانوں کو اپنی جانب کامیابی سے راغب کیا ہے۔
نقا انٹرپرائزز سعودی عرب میں سماجی تنظیم ہےجو2011 میں قائم کی گئی اور یہ کچرا اور فالتو سامان ٹھکانے لگانے کے منصوبوں میں کمیونٹی کی شمولیت کے اقدامات اور دیگر خدمات کی فراہمی پر مامور ہے۔
یہ دونوں سعودی عرب کے ان گروپوں میں شامل ہیں جو  ماحولیات کو پاک صاف رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں مصروف ہیں۔
 

شیئر: