Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کارکنوں کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی، قانون کے آخری مرحلے کا آغاز

’تحفظ اجرت کا قانون کم سے کم ایک اور زیادہ سے زیادہ 4 ملازمین رکھنے والے اداروں پر بھی لاگو ہوگیا ہے‘ (فوٹو: سبق)
سعودی وزارت افرادی قوت نے تحفظ اجرت قانون کے آخری مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔
اس میں ایسے چھوٹے اداروں کو شامل کیا جائے گا جن میں کم سے کم ایک اور زیادہ سے زیادہ 4 ملازمین ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت کی جانب سے 2017 میں تحفظ اجرت کے قانون کی منظوری دی گئی تھی۔
اس  میں ابتدائی طور پر بڑی کمپنیوں اور اداروں کے کارکنوں کی اجرت کی وقت مقررہ پر ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے جامع منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا۔
کارکنوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے قانون کے مطابق کمپنیوں یا اداروں کے مالکان کو اس امر کا پابند بنایا گیا تھا کہ وہ کارکنوں کی تنخواہیں بینک کے ذریعے ادا کریں جس کے لیے کارکنوں کا بینک اکاونٹ لازمی قرار دیا گیا تھا۔
کارکنوں کی ماہانہ تنخواہ کا مکمل ریکارڈ وزارت کی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کرنا لازمی ہے۔
وزارت کی جانب سے مزید کہا گیا تھا کہ ایسے کارکن جن کے بینک اکاونٹ نہیں ہیں اور جب تک ان کے اکاونٹ نہیں کھل جاتے ان کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے ادارے ماہانہ تنخواہوں کی ادائیگی کا چارٹ بنا کر وزارت کو پیش کرنے کے پابند ہیں۔

شیئر: