ڈینیئل پرل قتل کیس میں ملزمان کی رہائی کے خلاف اپیل کی سماعت
ڈینیئل پرل کے والدین کی نمائندگی وکیل فیصل صدیقی کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
سپریم کورٹ میں منگل کو امریکی صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس میں ملزمان کی رہائی کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی جس کے بعد اسے کل بدھ تک ملتوی کر دیا گیا۔
ڈینیئل پرل کے والدین کی نمائندگی کرنے والے وکیل فیصل صدیقی نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ، 'کیس حتمی طور پر کھل گیا ہے۔ اب کیس حتمی فیصلے کی طرف جا رہا ہے۔'
حکومت سندھ کی جانب سے ایڈووکیٹ فاروق ایچ نائیک نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں مرکزی ملزم عمر شیخ سمیت چار ملزمان گرفتار ہوئے جبکہ سات ملزمان مفرور تھے۔
انہوں نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 'ملزمان نے پی سی راولپنڈی میں ڈینیل پرل کے اغوا کی سازش تیار کی۔‘
'ملزمان نے ڈینئل پرل کو اغوا کرنے کے بعد ای میل پیغام کے ذریعے ان کی اہلیہ سے تاوان کا مطالبہ کیا۔ مطالبہ پورا نہ ہونے پر ملزمان نے ڈیئنل پرل کو انتہائی بے دردی سے قتل کیا۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان نے ڈینئل ہرل کے قتل کی وڈیو بھی جاری کی جس سے معاشرے میں خوف ہراس اور دہشت پھیلی۔
'انسداد دہشت گردی عدالت حیدر آباد نے ملزمان کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔'
سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک کل بدھ دوبارہ دلائل کا آغاز کریں گے۔