Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جہانگیر ترین ہمارے ساتھی ہیں، وہ بھاگنے والے نہیں ہیں‘

قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر محمد قاسم سوری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن عوام کو دھوکا دینے کے لیے استعفوں کا ڈرامہ کررہی ہے۔ ’یہ کبھی استعفے نہیں دیں گے اس لیے تاریخ پہ تاریخ دے رہے ہیں۔‘
کوئٹہ میں اردو نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں تحریک انصاف کے رہنما محمد قاسم سوری نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل جماعتوں میں آپس میں کوئی ربط نہیں۔ ’یہ جماعتیں صرف کرپشن اور چوری کا پیسہ بچانے کے لیے اکٹھی ہوئی ہیں۔ سب اکٹھے ہونے کے باوجود ان کا انجام لاہور میں عوام نے دیکھ لیا۔‘
قاسم سوری کے مطابق لاہور کا جلسہ ناکام ترین جلسہ تھا انہوں نے خالی کرسیوں سے خطاب کیا۔ ’اپوزیشن جماعتیں لوگوں کو نکالنے کے لیے گلی گلی محلے محلے گئے مگر لوگ بے وقوف نہیں۔ پاکستانی عوام نے انہیں مسترد کیا۔ اس سے پہلے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کا بھی یہی انجام ہوا۔‘
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جلسوں والی سیریز ناکام ہوئی ہے اور اب وہ تاریخ پہ تاریخ دیتے آرہے ہیں۔
ڈپٹی اسپیکر نے بتایا کہ اگر اپوزیشن ارکان استعفے دیتے بھی ہیں تو حکومت خالی نشستوں پر ضمنی انتخاب کرائے گی اور انہیں عبرت ناک شکست ہوگی۔
قاسم سوری  کا کہنا تھا کہ ’جہانگیر ترین ہمارے ساتھی ہیں ان کو پورا موقع دیا جارہا ہے وہ بھاگنے والے نہیں ہیں وہ واپس پاکستان آئے ہیں اور اپنے مقدمات کا دفاع کررہے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان وہ شخص ہیں جنہوں نے اپنے آئیڈیل ماجد خان کو بھی پرفارمنس اچھا نہ ہونے پر نکال دیا تھا۔ ’میں سمجھتا ہوں کہ کرپشن میں ملوث ہونے والے چاہے کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں سب کا بلا امتیاز احتساب ہوگا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پوری کوشش کی کہ اختر مینگل کے ساتھ مل کر بلوچستان کے مسائل حل کریں مگر وہ پی ڈی ایم کا حصہ بنے اب پی ڈی ایم کا حال سب کے سامنے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان پر کبھی اتنی توجہ نہیں دی گئی جتنی تحریک انصاف کی حکومت نے دی۔ عمران خان نے جنوبی بلوچستان کے نو اضلاع کے لیے 600 ارب روپے کا پیکیج دیا۔ ’جلد بلوچستان کے شمالی اضلاع کو بھی ترقیاتی پیکیج دیا جائے گا۔ اس سلسلے میں اسد عمر کے ساتھ جلد ان علاقوں کا دورہ کروں گا۔‘

قاسم سوری کا کہنا تھا کہ حکومت کی پہلی کوشش ہے کہ پاکستان کو قرضوں سے نجات ملے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ ملک کی آبادی بہت زیادہ ہے اس لیے نئے صوبے بننے چاہیے۔ نچلی سطح تک پہنچے بغیر مسائل حل نہیں ہوں گے تاہم ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت کا بلوچستان کو تقسیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔
قاسم سوری کا کہنا تھا کہ وہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔ ’جام کمال صاحب پڑھے لکھے اور نفیس آدمی ہیں وہ پوری محنت کررہے ہیں تحریک انصاف اتحادی کی حیثیت سے وزیراعلیٰ بلوچستان کا پورا ساتھ دے رہی ہے۔‘
قومی اسمبلی سے قوانین منظور کرانے کے بجائے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے قوانین کے نفاذ سے متعلق سوال پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اب تک 54 کے قریب قانون سازی کرچکی ہے۔ ’آرڈیننس کے ذریعے قانون سازی کوئی غیر قانونی چیز نہیں ہے، آئین میں آرڈیننس کی اجازت دی گئی ہے۔ جب قومی اسمبلی کا سیشن نہ ہو تو آرڈیننس کے ذریعے بھی قانون لاسکتے ہیں۔‘
اپوزیشن ارکان کے ساتھ اسمبلی اجلاس میں تلخ رویے اور بعض اراکین کو اسمبلی سے نکالے جانے سے متعلق قاسم سوری کا کہنا تھا کہ کوئی ایک شخص اسمبلی کو یرغمال نہیں کرسکتا۔ قومی اسمبلی میں 342 لوگ پورے پاکستان کے حلقوں سے آئے ہوئے ہوتے ہیں ان سب کے مسائل ہوتے ہیں اسمبلی کا مخصوص وقت ہوتا ہے اس لیے اگر کوئی بھی اس طرح کا کام کرے جس سے ساری اسمبلی متاثر ہو تو پھر مجبوری میں کسی رکن کو ایوان سے باہر نکالنے کی اجازت ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میرا رویہ سب کے ساتھ ایک جیسا ہوتا ہے اور کوشش ہوتی ہے کہ آئین اور قواعد و ضوابط کے مطابق اسمبلی کو چلاﺅں۔

ڈپٹی اسپیکر نے بتایا کہ اگر اپوزیشن ارکان استعفے دیتے بھی ہیں تو حکومت خالی نشستوں پر ضمنی انتخاب کرائے گی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی واحد حکومت ہے جس کی خارجہ پالیسی کو پوری دنیا سراہ رہی ہے۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ افغانستان میں امن آئے کیونکہ اس کے بغیر پاکستان میں امن ممکن نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان ایک سال تک نہ یورپ گئے اورنہ امریکہ بلکہ اپنے اسلامی برادر ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے میں لگے رہے۔ ’ہم نے شروع میں ہندوستان کو بھی پیشکش کی۔ چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت عرب ممالک کے ساتھ ہمارے بہترین تعلقات ہیں۔‘
قاسم سوری کا کہنا تھا کہ ہماری پہلی کوشش ہے کہ پاکستان کو قرضوں سے نجات ملے۔ سترہ سالوں میں پہلی بار کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ ختم ہوا ہے۔

شیئر: