Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواجہ آصف کی گرفتاری پر مریم کا شدید ردعمل، ’انہیں اغوا کیا گیا ہے‘

قومی احتساب  بیورو نے پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خواجہ آصف کو گرفتار کر لیا۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کے مطابق نیب نے خواجہ آصف کو اسلام آباد میں احسن اقبال کے گھر کے قریب سے گرفتار کر لیا ہے۔
خواجہ آصف کی گرفتاری کے بعد اسلام  میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز شریف نے کہا کہ خواجہ آصف کو گرفتار نہیں اغوا کیا گیا۔ 
مریم نے دعویٰ کیا کہ خواجہ آصف نے گرفتاری سے پہلے انہیں بتایا تھا کہ ’کسی نے مجھے بلایا تھا کہ نواز شریف کا ساتھ چھوڑ دیں۔‘ 
’خواجہ آصف سے یہ بات کس نے کہی یہ نام ان کی امانت ہے ابھی نہیں بتانا چاہتی۔‘  
مریم نواز کے مطابق خواجہ آصف کو گرفتار کرکے ہمیں دھمکانے کی کوشش کی گئی۔‘ مریم نواز کا کہنا تھا کہ شکست کا خوف سامنے رکھ کر فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے عدلیہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قوم کی نظریں اب اس پر لگی ہیں ’قوم کو انصاف دینا عدلیہ کی ذمہ داری ہے‘
مریم نواز کا کہنا تھا کہ نیب عمران خان کی آلہ کار بن کر لوگوں کو گھروں سے اٹھا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ استعفوں کے خوف کی وجہ سے خواجہ آصف کو پکڑا گیا۔
بقول ان کے پنجاب کے 160 میں سے 159 استعفے ان کے پاس پہنچ سکے ہیں ’ایک خاتون وینٹی لیٹر پر ہیں، صرف ان کا استعفیٰ رہتا ہے‘
ایک سوال کے جواب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ کیا نیب اندھی ہے اسے آٹا چور، چینی چور، ادویات کے سکینڈل نظر نہیں آتے؟ ان کا کہنا تھا کہ ایسے ہتکھنڈے عمران کو گھر جانے سے نہیں بچا سکتے بلکہ ان کی وجہ سے وہ اب انہیں جلدی جانا پڑے گا۔
نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ علاج کے لیے گئے ہیں اور علاج مکمل ہونے سے قبل نہیں آئیں گے۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف نے خواجہ آصف کی گرفتاری کے ردعمل میں کہا کہ ان کی گرفتاری سلیکٹرز اور سلیکٹڈ کے گٹھ جوڑ کا انتہائی قابل مذمت واقعہ ہے۔ 

سابق وزیراعظم نواز شریف کے مطابق خواجہ آصف کی گرفتاری سلیکٹرز اور سلیکٹڈ کے گٹھ جوڑ کا انتہائی قابل مذمت واقعہ ہے۔ فوٹو روئٹرز

انہوں نے کہا کہ ’ایسی بھونڈی حرکتوں سے حکومتی بوکھلاہٹ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے لیکن ان حرکتوں سے یہ اپنے انجام کو مزید قریب لا رہے ہیں۔ اندھے سیاسی انتقام کے دن گنے جا چکے ہیں۔‘
خواجہ آصف کی گرفتاری کے بعد مولانا فضل الرحمان اور میاں نواز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ اور موجودہ سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال بھی ہوا ہے۔

خواجہ آصف کو آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں گرفتار کیا گیا۔ نیب

قومی احتساب بیورو لاہور (نیب) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف کو مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
منگل کو نیب کی جانب پریس ریلیز کے مطابق وارنٹ چیئرمین جاوید اقبال کی جانب سے جاری کیے گئے۔ ملزم کو کل احتساب عدالت اسلام آباد کے روبرو ٹرانزٹ ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا۔
پریس ریلیز کے مطابق خواجہ آصف کے عوامی عہدہ رکھنے سے قبل 1991 میں ان کے اثاثہ جات 51 لاکھ روپے پر مشتمل تھے تاہم مختلف عہدوں پر رہنے کے بعد 2018 میں ان کے اثاثہ جات کی مالیت 221 ملین تک پہنچ گئی ہے جو ان کی ظاہری آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

شیئر: