Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جے یو آئی رہنما مفتی کفایت پر غداری کا مقدرمہ درج کرنے کی منظوری

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ جو ملک اور اداروں کے خلاف باتیں کرے گا اس کے خلاف کیس تو بنیں گے۔ فوٹو پی آئی ڈی
وفاقی کابینہ نے جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما مفتی کفایت اللہ کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرانے کی منظوری دیتے ہوئے سیکرٹری داخلہ کو مزید کارروائی کی ہدایت کر دی ہے۔
مفتی کفایت اللہ کے خلاف مقدمہ لاہور میں درج کیا جائے گا۔ 
کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ 'آئین پاکستان میں کچھ چیزیں بڑی واضح لکھی ہوئی ہیں۔ قومی اداروں جن میں عدلیہ اور پاک افواج بھی شامل ہیں، کو متنازعہ بنائیں گے تو یہ آئینی خلاف ورزی ہوگی۔‘
انھوں نے کہا کہ اگر ہم شام، لیبیا اور ایران سمیت ایک دو اور ممالک کو نظر میں لائیں تو پتہ چلتا ہے کہ وہاں پر ایک خاص انداز سے مہم چلائی گئی اور ان ملکوں کو کمزور کیا گیا۔
ان کے مطابق یہ مت بھولیں کہ آپ ایک ایسا ملک ہیں کہ ہمارے دشمن ہمارے درپے ہیں، کچھ ظاہری دشمن ہیں جن میں انڈیا بھی شامل ہے، کچھ خفیہ دشمن ہیں جن کا مقصد ہے کہ فوج کو متنازعہ اور کمزور کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ منظم سازش کا حصہ ہے جو دانستہ یا نادانستہ طور پر اس کا حصہ بنتے ہیں ان کے خلاف کارروائی تو کرنا بنتی ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ جو بھی ملک اور اداروں کے خلاف باتیں کرے گا اس کے خلاف کیس تو بنیں گے۔

 


گذشتہ سال اکتوبر میں مفتی کفایت اللہ کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا جنہیں بعدازاں عدالت نے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ فوٹو سوشل میڈیا

’اس حوالے سے مستقبل کے لیے واضح پالیسی کا پیغام دینا چاہتے ہیں‘ گذشتہ سال اکتوبر میں سابق رکن صوبائی اسمبلی مفتی کفایت اللہ کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا جنہیں بعدازاں عدالت نے رہا کرنے کا حکم دیا۔
ایک سوال کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ بات کسی ایک فرد کی تنقید کی نہیں بلکہ وہ میسج ہے جس کے ذریعے آپ دشمن کے ہاتھ مضبوط کرتے ہیں۔
مولانا شیرانی کی جانب سے جمعیت علمائے اسلام پاکستان بحال کرنے کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا 'ہم مولانا شیرانی کی جانب سے جمعیت علمائے پاکستان بحال کرنے کا خیرمقدم کرتے ہیں‘
ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ 'ہم اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات پارلیمان کے فلور پر کریں گے‘

شیئر: