Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابوظہبی:عدالت کا طلاق یافتہ خاتون کو 187 ہزار درہم شوہر کو واپس کرنے کا حکم

فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ اگر عورت گاڑی رکھنا چاہتی ہے تو اس کی مالیت سابق شوہر کو ادا کرے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
ابوظہبی میں اپیل کورٹ نے سیشن کورٹ کا ایک فیصلہ برقرار رکھا ہے جس کے تحت طلاق یافتہ خاتون کو 187 ہزار درہم اپنے شوہر کو واپس کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
 یہ رقم ایک گاڑی کی قیمت تھی جو شوہر نے اپنے ذاتی خرچے سے بیوی کے لیے خریدی تھی۔ فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ اگر عورت گاڑی رکھنا چاہتی ہے تو اس کی مالیت سابق شوہر کو ادا کرے۔

 

’امارات ٹوڈے‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک شخص نے اپنی سابقہ ​​اہلیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر کے دعویٰ کیا کہ اس کی ازدواجی زندگی کے دوران بیوی نے ذاتی گاڑی خریدنے کو کہا، جس پر اس نے 2015 ماڈل کی ایک گاڑی خریدی، لیکن تھوڑی مدت کے بعد بیوی نے کہا کہ وہ کار بیچ دے اور دوسری کار خریدے، اور اسے بیوی کے نام سے رجسٹر کروائے۔
مدعی نے بتایا کہ پہلی گاڑی 90 ہزار درہم میں فروخت کی گئی تھی جبکہ دوسری گاڑی 229 ہزار درہم میں خریدی، جس میں مدعا علیہا نے صرف 42 ہزار درہم ادا کیے۔ 12 ماہ کی مدت کے لیے ہر مہینے 3500 درہم کی شرح سے اس کی اہلیہ نے اپنے نان نفقے میں سے رقم ادا کی، جبکہ گاڑی کی قیمت میں سے اس کے ذمہ  187 ہزار درہم واجب الادا ہیں۔
طلاق کے بعد شوہر نے اپنی سابقہ ​​اہلیہ سے ادائیگی کا مطالبہ کیا اور تاخیر پر اس نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا اور مطالبہ کیا  ہے کہ وہ اسے پوری ادائیگی تک نو فیصد کے قانونی سود کے علاوہ تین لاکھ 29 ہزار درہم ادا کرے ، جبکہ اسے وکیلوں کی فیس اور قانونی اخراجات ادا کرنے کا بھی حکم دیا جائے۔
عدالت نے مدعا علیہا کو حکم دیا کہ مدعی کو مکمل ادائیگی تک 187،000 درہم اور قانونی سود 4 فیصد ادا کرے۔ عدالت نے مدعی کے دیگر مطالبات مسترد کر دیے۔
مدعا علیہا عدالت کے اس فیصلے سے مطمئن نہیں ہوئی اور  فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تاہم اپیل کورٹ نے خاتون کی درخواست خارج کرتے ہوئے پہلا فیصلہ برقرار رکھا۔

شیئر: