Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

العلا اعلامیہ خلیجی اور عرب اتحاد کو مستحکم کرے گا: امیر کویت 

اعلامیہ تاریخی کامیابی اور پائدار اتحاد و یکجہتی کے معاہدے پر مشتمل ہے(فوٹو ایس پی اے)
امیر کویت شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح نے کہا ہے کہ ’العلا اعلامیہ خلیجی اور عرب اتحاد و اتفاق کے استحکام کا باعث بنے گا، اعلامیہ تاریخی کامیابی اور پائدار اتحاد و یکجہتی کے معاہدے پر مشتمل ہے۔‘
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق امیر کویت نے 41 ویں خلیجی سربراہ اجلاس میں شرکت کے بعد مملکت سے روانگی کے بعد شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نام پیغام بھیجا ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ ’ خلیجی سربراہ اجلاس کو سلطان قابوس اور شیخ صباح سے منسوب کرنے پر آپ کے شکر گزار ہیں۔ آپ نے ایسا کرکے روایتی وفاداری کا مظاہرہ کیا ہے۔‘
امیر کویت کا کہنا تھا کہ ’العلا اعلامیہ خلیجی اورعرب ملکوں کا کارنامہ ہے۔ اس سے خلیجی اور عرب ملکوں میں اتحاد و اتفاق مضبوط ہوگا۔

امیر کویت کے مطابق خلیجی اور عرب ملکوں میں اتحاد و اتفاق مضبوط ہوگا (فوٹو: ایس پی اے)

’سربراہ اجلاس کے تعمیری فیصلوں سے خلیجی تعاون کونسل کا کارواں مستحکم ہوگا۔ اجلاس کے فیصلوں سے خلیجی ممالک اور ان کے عوام کے اہداف اور آرزوئیں پوری ہوں گی‘۔
بحرین کے فرمانروا شاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے کہا ہے کہ ’العلا سربراہ کانفرنس کو کامیاب بنانے کی راہ میں حائل تمام دشواریاں دور کرنے پر سعودی عرب کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں‘۔ 
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شاہ بحرین نے کہا کہ ’خلیجی جدوجہد کے کارواں کو نئی جہت دینے میں سعودی عرب کا کردار قائدانہ ہے۔ اسے ہم قدرومنزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں‘۔ 
شاہ بحرین نے 41 ویں خلیجی سربراہ اجلاس کی کامیابی پر شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ان کی کاوشوں کی بدولت مشترکہ خلیجی جدوجہد اور باہمی تعاون مضبوط ہوگا۔ 

متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد کے مطابق سربراہ اجلاس نے مثبت انداز میں خلیجی اور عرب اتحاد استوار کیا (فوٹو: ایس پی اے)

متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد نے کہا کہ ‘العلا تاریخی سربراہ اجلاس نے خلیجی عوام کے مفاد کے لیے اخوت اور تعاون کا جذبہ گہرا کیا ہے۔ سربراہ اجلاس نے مثبت انداز میں خلیجی اور عرب اتحاد استوار کیا۔ اس کا سہرا شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے سر ہے‘۔
متحدہ عرب امارات کے خبررساں ادارے وام کے مطابق شیخ محمد بن راشد نے کہا کہ ‘ہمارے اطراف میں ہونے والی تبدیلیوں اور درپیش چیلنجوں کا تقاضا ہے کہ ہم سب اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کریں- صحیح معنوں میں ایک دوسرے کے دست و بازو بنیں-’ 
شیخ محمد بن راشد نے امارات کے بانی شیخ زاید کی یاد تازہ کرتے ہوئے کہا ‘انہوں نے پہلے خلیجی سربراہ اجلاس کی ضیافت 1981 میں ابوظبی میں کی تھی۔ آج یہ کارواں مضبوط ہورہا ہے۔ اخوت کے رشتے پختہ ہورہے ہیں اور ہمارے عوام کے مفاد کی خاطر تعاون کا جذبہ نئی شکل میں ابھر رہا ہے‘۔

 اجلاس کے شرکا نے عزم کیا کہ مشترکہ عرب جدوجہد کے استحکام کے لیے کام کرتے رہیں گے (فوٹو: ٹوئٹر)

مصری دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ‘مصر نے العلا اعلامیے پر اس جذبے سے دستخط کیے ہیں کہ مصر چار عرب ملکوں کے درمیان اتحاد و اتفاق کا ہمیشہ خواہاں رہا ہے۔‘
’مصر، سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات برادر عرب ملکوں کے درمیان ہر طرح کی رنجشوں کو دور کرنے اور اتحاد و اتفاق کے علمبردار تھے اور رہیں گے‘۔
مصر اور اس کے اتحادی خطے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ عرب جدوجہد کے استحکام کے لیے کام کرتے رہیں گے۔’ 
بیان میں مصر نے قطر کے ساتھ عرب ملکوں کی مصالحت کرانے والے تمام فریقوں خصوصاً کویت کے لیے قدرومنزلت کا اظہار کیا ہے۔ 

شیئر: