Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوک سٹوڈیو 2020: جب سب کچھ الگ الگ ریکارڈ کیا گیا

کوک سٹوڈیو 2020 کے پروڈیوسر روحیل حیات نے گانوں کے لیے گٹار بجایا ہے (فوٹو: روحیل حیات فیس بک)
کوک سٹوڈیو میوزک کے متوالوں کے لیے ہر بار دلچپسی کا باعث بنتا ہے۔
ہرسال کی طرح 2020 میں بھی کوک سٹوڈیو کی تیاری فروری کے مہینے میں عروج پر تھی۔ کن کن گلوکاروں نے پرفارم کرنا تھا اور کون سے گانے گائے جانے ہیں، فیصلہ ہو چکا تھا۔
مجموعی طور پر اس سیزن کی پروڈکشن بڑے پیمانے پر ہونے جا رہی تھی لیکن مارچ میں جب کورونا نے سر اٹھایا تو سوچا گیا کہ اس بار کوک سٹوڈیو کا سیزن کیا ہی نہ جائے۔
پھر یہ فیصلہ ہوا کہ ایس او پیز کے ساتھ لازمی طور پر یہ سیزن کیا جائے لہذا پہلے جو بڑے سکیل پر کوک سٹوڈیو کا سیزن ریکارڈ ہونے جا رہا تھا اس کو محدود کیا گیا، گلوکاروں کی تعداد کو بھی کم کیا گیا۔
کورونا کی وجہ سے کوک سٹوڈیو کا فارمیٹ بھی سنجیدہ رکھا گیا۔ کوک سٹوڈیو 2020 کی بہت ساری دلچسپ چیزیں ہیں جیسے کہ پہلی بار ہوا کہ سارے گانے اوریجنل رکھے گئے، پرانے گانوں کو بالکل بھی ری مکس نہیں کیا گیا۔ پہلے یہ ہوتا تھا کہ بڑے گلوکاروں کے مشہور گیتوں کو ری مکس کیا جاتا لیکن اس بار نئے میوزک کو پروموٹ کرنے کی غرض سے اوریجنل گانے رکھے گئے۔
کوک سٹوڈیو کے گانوں کو دیکھ کر یوں لگتا ہے کہ جیسے تمام گلوکاروں نے ایک ساتھ ریکارڈنگ کروائی ہے اور ایس او پیز کو فالو نہیں کیا گیا لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہر گلوکار نے اپنا اپنا پارٹ الگ الگ ریکارڈ کروایا۔

راحت فتح علی خان نے بھی کوک سٹوڈیو 2020 میں پرفام کیا ہے (فوٹو: اےا یف پی)

 جیسے ویمن امپاورمنٹ پر بنا گانا ’نہ ٹٹیا وے‘ کی مثال لے لیں کوک سٹوڈیو کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ سیزن کی تمام خواتین نے مل کر کسی گانے پر پرفارم کیا، میشا ریکارڈنگ کرواتیں تو صنم ماروی آجاتیں، صنم جاتیں تو اگلی گلوکارہ آجاتی اسی طرح سب خواتین باری باری سیٹ پر آئیں اور ریکارڈنگ کروا کے چلی گئیں لیکن گانا لوگوں نے دیکھا تو انہیں لگا کہ جیسے تمام گلوکارائیں مل کر ایک ساتھ پرفارم کر رہی ہیں۔
اسی طرح میوزیشنز نے بھی الگ الگ اپنا اپنا پارٹ ریکارڈ کروایا۔ 
اس سیزن میں بوہیمیا کی ایک بار پھر کوک سٹوڈیو میں واپسی ہوئی، ریہرسلز ساری آن لائن ہوئیں۔
انٹرنیشنل میوزیشنز کی آن لائن خدمات لی گئیں انہوں نے اپنے خطے کی نمائندگی کرنے والے میوزک کو کوک سٹوڈیو کے گانوں کے لیے ترتیب دیا۔ یوں کہا جا سکتا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی سے بھرپور فائدہ اٹھایا گیا۔
اس کے علاوہ راحت فتح علی خان نے اپنا ترانہ خود لکھا اور کمپوز بھی کیا، اگر کورونا نہ ہوتا تو یہ کوک سٹوڈیو کا سیزن 13 کہلاتا لیکن وبا کی وجہ سے اسے کوک سٹوڈیو 2020 کا نام دیا گیا۔ 
اس سیزن میں نئے گلوکاروں کو بھی موقع دیا گیا، اس پلیٹ فارم سے ان کے اوریجنل گانے ریکارڈ کروائے گئے۔
پہلی بار ہوا ہے کہ کوک سٹوڈیو کے کسی پروڈیوسر نے خود ریکارڈنگ میں پرفارم کیا ہے۔

کوک سٹوڈیو کی تاریخ میں پہلی بار خواتین نے مل کر پرفارم کیا ہے (فوٹو: فریحہ پرویز فیس بک)

کوک سٹوڈیو 2020 کے پروڈیوسر روحیل حیات نے گانوں کے لیے گٹار بجایا، ہمیں گانوں میں گٹار بجتا سنائی ضرور دے گا لیکن روحیل نظر نہیں آئیں گے۔
روحیل حیات نے ایس او پیز کو خوب فالو کیا اور سب سے کروایا بھی۔
 ان کا کہنا تھا کہ ’میں نہیں چاہتا کہ میرے ضمیر پر اس چیز کا بوجھ ہو کہ میرے سیٹ پر کسی کو کورونا ہوا اور اس کی صحت بگڑی۔‘
کوک سٹوڈیو 2020 میں جن گلوکاروں نے پرفارم کیا ان میں اعزاز سہیل، علی نور، علی پرویز مہدی، بوہیمیا، فریحہ پرویز، میشا شفیع، مہدی مالوف، راحت فتح علی خان، صنم ماوری، سحر گل خان، عمیر جسوال، وجیہہ نقوی اور زارا مدنی کے نام شامل ہیں۔
نہ ٹٹیا وے، دل کھڑکی، جاگ رہی، دل تڑپے، یقین، گل سن، عشق دا ککڑ، پردیسیا ہر فن مولا جیسے گیتوں نے سننے والوں پر سحر طاری کر دیا۔

شیئر: