Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کا حوثی باغیوں کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ

یمنی فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ حوثی باغی خطے میں دہشت گردی کی سب سے خطرناک تنظیم بن چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے لیے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کانگریس کو مطلع کرے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو مائیک پومپیو نے کہا کہ ’میں انصار اللہ کے تین رہنماؤں عبدالمالک الحوثی، عبدالخالق بدر الدین الحوثی، اور عبداللہ یحییٰ الحکیم کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا ارادہ بھی رکھتا ہوں۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے سے چند روز قبل کیا جانے والا یہ عمل بائیڈن انتظامیہ کے لیے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے اور سعودی عرب کے ساتھ امریکی تعلقات کا جائزہ لینے کا عمل پیچیدہ کر سکتا ہے۔

 

مائیک پومپیو نے کہا کہ ’انہوں (حوثیوں) نے بہت سے لوگوں کو ہلاک کیا، وہ خطے کو غیر مستحکم کرنے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں اور یمن میں کشمکش کا پرامن حل نکالنے سے انکاری ہیں۔‘
امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ 30 دسمبر کو یمن کے شہر عدن میں ایئرپورٹ پر ہونے والے حملے کی طرف اشارہ کر رہے تھے جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ یمنی حکومت نے اس کا الزام حوثی باغیوں پر لگایا تھا۔
امدادی گروپوں اور جو بائیڈن کی ڈیموکریٹک پارٹی کے ممبران نے خبردار کیا ہے کہ حوثیوں کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے سے انسانی بحران پیدا ہوگا۔
مائیک پومپیو کا کہنا ہے حوثی باغیوں کو دہشت گرد قرار دینے کا عمل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سے علیحدہ ہونے سے ایک دن پہلے 19 جنوری کو شروع ہوگا اور اس سے ریلیف کے کاموں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
گذشتہ ہفتے یمنی فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ حوثی باغی خطے میں دہشت گردی کی سب سے خطرناک تنظیم بن چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں کے رویے پر ’عالمی خاموشی‘ سے ان کے جرائم کی ’حوصلہ افزائی‘ ہوئی ہے۔

شیئر: