Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کسان کسی کے کہنے پر مظاہرے کر رہے ہیں:‘ ہیما مالنی کے بیان پر ہنگامہ

کانگریس نے سپریم کورٹ کے ذریعے بنائی جانے والی چار رکنی کمیٹی پر سوال اٹھائے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
ایک زمانے میں انڈیا کی 'ڈریم گرل' کہی جانے والی اداکارہ ہیما مالنی نے کہا ہے کہ ’دہلی کی سرحد پر مظاہرہ کرنے والے کسان نہیں جانتے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔‘
انڈین خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق انھوں نے منگل کو یہ بھی کہا کہ ’وہ لوگ صرف اس لیے مظاہرے کر رہے ہیں کیونکہ کسی نے انھیں ایسا کرنے کے لیے کہا ہے۔‘
خیال رہے کہ ہیما مالنی اب بی جے پی کی رکن پارلیمان ہیں۔ وہ اترپردیش کے انتخابی حلقے متھرا سے مسلسل دوسری بار کامیاب ہوئی ہیں۔ اس سے قبل وہ 2003 سے 2009 تک ایوان بالا کی رکن رہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’یہ اچھا ہے کہ سپریم کورٹ نے نئے قانون پر روک لگا دی ہے۔ امید ہے کہ اس سے حالات پرامن ہو جائيں گے۔ مذاکرات کے کئی دور کے باوجود کسان اتفاق رائے پر نہ پہنچ سکے۔ وہ یہ تک نہیں جانتے کہ انھیں کیا چاہیے اور زرعی قانون کے ساتھ انھیں کیا پریشانی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ یہ سب کسی کے کہنے پر کہہ رہے ہیں۔‘
ہیما مالنی کے بیان کے بعد ٹوئٹر پر ’ہیما مالنی‘ ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہا ہے۔ جہاں کئی صارفین ان سے متفق ہیں تو بہت سے انھیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
’اویر ود آر جی‘ نامی ایک صارف نے ہیما مالنی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’یقینا ساری زندگی وہ فلم ڈائریکٹر کی ’دی ہوئی' سطریں بولتی رہیں ہیں اور اب وہ اپنے سیاسی آقاؤں کی دی ہوئی لائن دہرا رہی ہیں۔ ان سے یہ امید نہیں کی جا سکتی کہ ان کی سمجھ میں آئے کہ لوگوں کی اپنی سوچ بھی ہوتی ہے اور اپنی آزادی رائے بھی ہوتی ہے۔‘

’یہ اچھا ہے کہ سپریم کورٹ نے نئے قانون پر روک لگا دی ہے۔ امید ہے کہ اس سے حالات پرامن ہو جائيں گے۔' فائل فوٹو: اے ایف پی

میجر اجے یادو نامی صارف نے لکھا کہ ’اب ہیما مالنی زرعی قانون کی بھی ماہر ہو گئی ہیں۔‘
اسی طرح ایک اور صارف نے ٹویٹ کی کہ ’صرف بی جے پی والوں کو ہی کیوں یہ ساری چیزیں سمجھ میں آتی ہیں؟‘ ’کیا بی جے پی کے حامی ہی درست ہیں، باقی سب گمراہ ہیں؟ کیا ہیما مالنی کاشت کاری کے بارے میں کچھ جانتی ہیں؟ پریشانی میں گھرے کسانوں کی مدد کرنے کے بجائے یہ لوگ اب بھی اپنا دفاع کر رہے ہیں۔ اگر کسان اپنے لیے کوئی قانون نہیں چاہتا تو پھر اسے ان پر مجبور کیوں کیا جا رہا ہے؟‘

'اگر کسان اپنے لیے کوئی قانون نہیں چاہتا تو پھر اسے ان پر مجبور کیوں کیا جا رہا ہے؟‘ فائل فوٹو: اے ایف پی

دریں اثنا حزب اختلاف کی اہم جماعت کانگریس نے بدھ کو سپریم کورٹ کے ذریعے بنائی جانے والی چار رکنی کمیٹی پر سوال اٹھائے ہیں۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’کمیٹی کے چاروں اراکین پہلے سے ہی وزیراعظم مودی اور کالے قانون کے ساتھ کھڑے ہیں۔ تو یہ کمیٹی کسانوں کو انصاف کس طرح فراہم کرے گی؟ یا کیسے کر سکتی ہے؟ اور اس کا نتیجہ کیا نکلے گا؟‘
کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ کمیٹی میں شامل چاروں افراد پہلے ہی سرعام تینوں زرعی قانون کے حق میں اپنا فیصلہ دے چکے ہیں۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: