Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کی ابتدا کہاں سے ہوئی؟ سراغ لگانے ڈبلیو ایچ او کی ٹیم چین پہنچ گئی

ڈبلیو ایچ او کی ٹیم چینی سائنسدانوں کے ساتھ مشترکہ تحقیقات کرے گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
 فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کی ٹیم کورونا وائرس کے پھیلنے کی تحقیقات کے لیے چین پہنچ گئی ہے۔ یہ مشن طویل تاخیر کا شکار تھا جس کی وجہ چین کی جانب سے ملنے والا اجازت نامہ تھا۔
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی جی ٹی این نے سنگاپور میں ڈبلیو ایچ او کے سائنسدانوں کے طیارے کی آمد کی خبر دیتے ہوئے بتایا ہے کہ کورونا وائرس پھیلنے کے مقام کا سراغ لگانے کے لیے کیا جانے والا یہ دورہ کئی ہفتے جاری رہے گا۔
عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کو ووہان میں دو ہفتے تک قرنطینہ میں رہنا ہوگا جس کے بعد وہ اپنے کام کا آغاز کر سکے گی۔
چین کے حکام نے کہا تھا کہ ’عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے 10 سائنسدانوں کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ جمعرات کو چین آ کر اس بات کا سراغ لگائیں کہ کورونا وائرس کی ابتدا کہاں سے ہوئی تھی۔‘
چین نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی ٹیم کو چین کے وبائی امراض کنٹرول کی جانب سے طے شدہ اقدامات کے طور پر مخلتف قسم کے قرنطینہ مراحل سے گزرنا ہوگا۔
قبل ازیں عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کو چین میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا کہنا تھا کہ انہیں سخت مایوسی ہوئی ہے کہ چین نے ابھی تک بین الاقوامی ماہرین کو اس علاقے تک رسائی کی اجازت نہیں دی جہاں سے کورونا وائرس نے سر اٹھایا تھا۔ تاہم چین نے کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اسے ’غلط فہمی‘ قرار دیا تھا۔
 

شیئر: