Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین میں پہلے پاکستانی نے دواساز کمپنی سینوفارم کی ویکسین لگوا لی

زاہد اقبال نے بتایا کہ انہوں نے ویکسین کی دوسری خوراک 10 جنوری کو لگوائی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ساہیوال سے تعلق رکھنے والے 43 سالہ زاہد اقبال چین میں پہلے پاکستانی ہیں جنہوں نے سینوفارم کی کووڈ-19 ویکسین لگوا لی ہے۔
پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق 'پاکستان میں گذشتہ ماہ کہا گیا تھا کہ چینی دواساز کمپنی سینوفارم سے 12 لاکھ کووڈ-19 ویکسین کی خوراکیں خریدی جائیں گی۔'
کورونا وائرس کی دوسری لہر کا مقابلے کرنے کی کوشش میں یہ پاکستان کی جانب سے ویکسین خریدنے کی پہلی سرکاری تصدیق تھی۔
رواں ہفتے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ 'فروری کے اوائل میں' پاکستان کو کورونا وائرس کی ویکسین کی پہلے کھیپ موصول ہوجائے گی۔
اے پی پی کے مطابق زاہد اقبال نے چینی میڈیا کو بتایا کہ 'انہوں نے ویکسین کی دوسری خوراک 10 جنوری کو لگوائی اور وہ اس حوالے سے بہت پُرجوش ہیں۔
زاہد اقبال شنگھائی میں ایک بین الاقوامی سکول میں سائنس اور نصاب کے ہیڈ کے طور پر گذشتہ 18 برسوں سے کام کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'پہلے تو ویکسین لگوانے کی خبر نے ڈرا دیا لیکن کچھ تحقیق کے بعد میں نے اسے لگوانے کا فیصلہ کیا۔'


زاہد اقبال نے بتایا کہ 'مختلف مراحل سے گزر کر میں نے ویکسین لگوائی جو بہت عام محسوس ہوئی' (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے بتایا کہ 'ویکسینیشن سینٹر کے باہر لمبی قطار تھی لیکن 'مختلف مراحل سے گزر کے میں نے ویکسین لگوا لی جو بہت عام محسوس ہوئی۔'
'ویکسین کے جواب میں ایک دو دن بعد کہیں درد یا بخار ہونے کی صورت میں 'ہمیں رضامندی کا ایک فارم پُر کرنے دیا گیا تھا۔'
زاہد اقبال کے مطابق 'ان کا 30 منٹ تک معائنہ کیا گیا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کہیں اس کے کوئی مضر اثرات تو ظاہر نہیں ہوئے۔'
انہوں نے چینی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی روک تھام کی کوششوں کو بھی سراہا۔

شیئر: