Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’رقیب سے‘ میں مختلف حدیقہ دیکھنے کو ملے گی

ڈرامہ سیریل ’رقیب سے‘ کا او ایس ٹی حدیقہ نے خود کمپوز کیا اور گایا ہے جبکہ لکھا ان کی والدہ نے ہے۔ فوٹو: حدیقہ کیانی فیس بک
معروف گلوکارہ حدیقہ کیانی کہتی ہیں کہ اداکاری کی پہلے بھی بہت آفرز آتی رہیں لیکن مومنہ درید نے جب سکرپٹ بھیجا اور انہوں نے پہلی قسط پڑھی تو محسوس کیا کہ ان کے حصے میں آنے والا سکینہ کا کردار ان کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔
حدیقہ کیانی کا کہنا تھا کہ ’یہ کہانی چھوٹے چھوٹے جذبات کی عکاسی کرتی ہے، صرف ہیرو ہیروئین کی رومانوی کہانی نہیں، پلاٹ باقی کہانیوں سے خاصا مختلف اور ہر کردار اپنی جگہ مضبوط اور حقیقی زندگی کے اس قدر قریب ہے کہ میں چاہتی بھی تو اس آفر کو رد نہیں کر سکتی تھی۔‘
اردو نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حدیقہ کیانی نے بتایا کہ ’اس کردار کو نبھانے کے لیے ایک مہینہ پہلے ہی گھر میں شلوار قمیض پہننا شروع کر دی تھی۔ سوچتی تھی کہ اس کردار کا بچپن کیسا ہوگا اس کے جذبات کیسے ہوں گے، شوٹنگ کے دوران بہت بار ایسا ہوا کہ میں خود پر قابو نہ رکھ سکی، آنکھوں سے آنسو نکل آئے۔ ایک دم سیٹ پر سناٹا سا چھا گیا اور نارمل ہونے تک مجھے اکیلا چھوڑ دیا گیا۔
حدیقہ کیانی کہتی ہیں کہ ’ثانیہ سعید اور نعمان اعجاز نے مجھے سمجھایا کہ کسی بھی کردار کو کرنے کے لیے اس میں ڈوب جانا بہت اچھی بات ہوتی ہے لیکن کسی کردار میں ہی پھنس کے رہ جانا مناسب نہیں ہوتا۔ ہر کردار کرنے کے بعد اس سے نکلنا چاہیے لہٰذا سکینہ کے کردار کو ڈرامے کی حد تک جِیو۔‘
انہوں نے کہا کہ لوگوں نے ایک مضبوط حدیقہ کو دیکھا ہوا ہے اس میں مختلف حدیقہ دیکھنے کو ملے گی۔
حدیقہ کیانی نے بتایا کہ ’بچپن سے کیمرے کا سامنا کررہی ہوں۔ اس چیز نے شوٹنگ کے دوران بہت مدد کی، کاشف نثار نے بہت زیادہ ری ٹیکس نہیں لیے، میں نے ان سے اس کی وجہ پوچھی تو کہنے لگے اگر آرٹسٹ حقیقی تاثرات دے رہا ہوتو پھر میں تبدیلی کی غرض سے ری ٹیکس کروانے کو مناسب نہیں سمجھتا۔‘

حدیقہ نے بتایا کہ وہ شروع کی اقساط کی شوٹنگ سے قبل خاصی نروس ہوتی تھیں۔ فوٹو: اردو نیوز

حدیقہ کیانی کا ماننا ہے کہ ہر انسان کی زندگی میں اتار چڑھاﺅ آتے ہیں اور ہر انسان کی زندگی کے بہت سارے باب مایوس کن ہوتے ہیں لیکن یہ انسان کی چوائس ہوتی ہے کہ وہ اس دکھ اور تکلیف کے ساتھ رہنا چاہتا ہے یا وہ آگے نکلنا چاہتا ہے۔
حدیقہ کیانی کہتی ہیں کہ ’میں زندگی میں کئی بار مایوس ہوئی لیکن میں نے مایوسی کو سر پہ سوار نہیں کیا، کبھی مایوسی سر پر سوار ہوتی بھی ہے تو گھٹ جاتی ہوں، خاموش ہو جاتی ہوں، رونا دھونا پسند نہیں کرتی لیکن اگر کبھی روئی بھی ہوں تو اکیلے میں روئی ہوں۔‘
حدیقہ شروع کی اقساط کی شوٹنگ سے قبل خاصی نروس ہوتی تھیں اس حد تک نروس کے جیسے کوئی چھوٹا بچہ پہلی بار سکول جانے سے پہلے نروس ہوتا ہے۔ انہیں یہ ہی چیز بے چین کر دیتی تھی کہ پتہ نہیں وہ اس کردار کے ساتھ کتنا انصاف کر پائیں گی اور لوگ پسند بھی کریں گے یا نہیں۔
حدیقہ کیانی بہت سارے اوریجنل ساﺅنڈ ٹریک پیش کر چکی ہیں لیکن ڈرامہ سیریل ’رقیب سے‘ کا او ایس ٹی انہوں نے خود کمپوز کیا اور گایا ہے جبکہ لکھا ان کی والدہ نے ہے۔

'غلط پارٹنر کے ساتھ چل کر اس رشتے کو کینسر کی طرح پالنے سے بہتر ہے کہ آپ اس تکلیف دہ رشتے سے نکل جائیں۔' فوٹو: اردو نیوز

حدیقہ کیانی کہتی ہیں کہ ’فلموں کا میوزک بھی اچھا بن رہا ہے اس وقت جتنے میل اور فی میل سنگرز ہیں اتنے سنگرز پہلے کبھی نہ تھے۔ نوجوان نسل بہت اچھا میوزک کر رہی ہے، کوک سٹوڈیو کے علاوہ بہت سارے دوسرے پلیٹ فارمز کا ہونا حوصلہ افزا ہے۔‘
حدیقہ کیانی کہتی ہیں کہ ’غلط پارٹنر کے ساتھ چل کر اس رشتے کو کینسر کی طرح پالنے سے بہتر ہے کہ آپ اس تکلیف دہ رشتے سے نکل جائیں، شادی کے رشتے میں اگر اعتماد، انڈر سٹینڈنگ اور عزت نہ ہو ایسا رشتہ اس پلر کی طرح ہوتا ہے جسے ہوا کا کوئی بھی جھونکا گرا سکتا ہے۔ جس رشتے میں اعتماد، انڈرسٹینڈنگ اور عزت ہو اسے دنیا کی کوئی بھی طاقت خراب نہیں کر سکتی۔ دکھ اور تکلیف دہ رشتے کو چلا کر یہ نہ سمجھیں کہ کامیابی ہے۔‘
وہ کہتی ہیں کہ ’ایسے رشتے سے بہتر اکیلے رہنا ہوتا ہے اور ایسا بھی نہ سوچیں کہ فلاں انسان میری زندگی میں نہ رہا تو زندگی برباد ہو جائے گی۔‘ حدیقہ کا کہنا ہے کہ وہ حقیقت کو جلد ہی قبول کر لیتی ہیں اسی لیے تو محرومیاں ان کے سر پہ سوار نہیں ہوتیں۔
حدیقہ کیانی کی زندگی میں سب سے زیادہ اہم شخصیات میں ان کی والدہ اور بیٹا ہیں، وہ کہتی ہیں کہ ان سے کبھی لمبے وقت کے لیے دور نہیں ہوتیں اسی لیے تو 14 برس سے ورلڈ ٹور نہیں کیے۔
حدیقہ کیانی کا کہنا تھا کہ ’میرا دو شادیوں کا تجربہ کامیاب نہیں رہا لیکن اگر اللہ کو منظور ہوگا اور اس کی مرضی ہو گی تو میری کیا مجال ہو گی کہ میں انکار کروں۔‘

شیئر: