Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی کی سڑکوں پر فروری میں ’لندن ماڈل‘ ٹیکسی نظر آئے گی

ٹیکسی میں ڈرائیور کی غلطی کے سدباب کے لئے جدید آلات نصب ہیں۔(فوٹو گلف نیوز)
دبئی کی روڈز اینڈ  ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں سال ہائبرڈ گاڑیوں کا استعمال کرتے ہوئے’لندن ٹیکسی‘ ماڈل سروس کا آغاز کرے گی۔
گلف نیوز کے مطابق درمیانے سائز کے ساتھ  کالے رنگ کی یہ نئی ٹیکسی انگلینڈ کے دارالحکومت میں لندن کیب سے مشابہ ہے۔
دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی’دبئی ٹیکسی کارپوریشن‘ آزمائشی بنیادوں پر فروری سے ’لندن ٹیکسی ‘ سروس کا آغاز کرے  گی۔ یہ ٹیکسی سروس دبئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر دستیاب ہوگی۔

روڈز ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے بورڈ آف ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز کے چیئرمین مطر محمد الطایر نے کہا کہ نئی سروس دبئی میں ٹیکسی سروس کو مزید بہتر بنانے سے متعلق ’’آر ٹی اے‘‘کے منصوبے کا حصہ ہے۔
الطایر نے یہ بات ’’ڈی ٹی سی‘‘ کے دورے کے موقع پر کہی جہاں انہوں نے کارپوریشن کی2020 میں کارکردگی اور امسال شروع کئے جانے والے منصوبوں کا جائزہ لیا۔
انہیں لندن ٹیکسی کی اندرونی خصوصیات کے بارے میں بریف کیا گیاجو منفرد اور کشادہ ہے ۔ یہ سواریوں کو کھلی جگہ اور علیحدہ کیبن میں 6 نشستیں فراہم کرتا ہے۔

ٹیکسی میں سیٹلائٹ پر مبنی نیوی گیشن نظام، وائس کمانڈ سسٹم، سامنے سے تصادم کا انتباہی نظام، بلائنڈ سپاٹ مانیٹرنگ سسٹم اور لین ڈپارچر مانیٹرنگ سسٹم کے ساتھ ساتھ وائی فائی نیٹ ورک بھی موجود ہے۔
الطایر کو ’’لندن ٹیکسی‘‘ کی تکنیکی خصویات کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ ڈبل انجن پر مشتمل اس گاڑی کو  مختلف موسمی حالات میں بہتر انداز میں کنٹرول کیاجا سکے گا۔
اس میں تیز رفتار بریکنگ نظام اور انجن چلانے کے لیے ایسی بیٹری موجود ہے جو تیز رفتار چارجنگ کی بدولت 30 منٹ میں اور عام چارجنگ سسٹم کے ذریعے 3گھنٹے میں چارج ہو جاتی ہے۔
الطایر نے ہیونڈائی آئیونک الیکٹریکل وہیکل کابھی معائنہ کیا جس میں ایروڈائنامک ڈیزائن،پشت سے تصادم سے بچنے والا نظام، ڈرائینگ موڈ کنٹرول سسٹم، ڈرائیونگ کے دورانئے میں اضافہ کرنے کے قابل بنانے والی ری جینریٹیو بریکنگ جیسی خصوصیات موجود ہیں جبکہ 54منٹ کے اندرتیز رفتاری سے چارج ہونے والی بیٹری بھی اس کا حصہ ہے۔

انہوں نے بڑے ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے استعمال  کے ذریعے گاڑی کے سمارٹ کنٹرول میں اضافے سے متعلق ’’ڈی ٹی سی‘‘ کی کوششوں کا جائزہ بھی لیا۔
ان ٹیکسیوں میں ڈرائیوروں کی غلطیوں کے سد باب کے لئے جدید آلات نصب کئے گئے ہیں۔ ان میں ہنگامی صورتحال میں کنٹرول سینٹرکے ذریعے  گاڑی کو روکنے کا نظام ، بیک اپ ٹریکنگ سسٹم اور نظام الاوقات شامل ہیں۔
اس ٹیکسی سروس  کا آغاز  القوز اورمینا راشد سٹیشنوں پر  بھی کیاگیا  ہے تاکہ ان دونوں سٹیشنوں کی آپریشنل کارکردگی مصروف اوقات میں 83 فیصد تک بڑھائی جا سکے۔
الطایر کو’’ توصیل‘‘ کے بارے میں بھی بتایا گیا جو نئی خدمات کے لئے کارپوریٹ سبک رفتاراقدامات کا حصہ ہے۔ گزشتہ مارچ میں ڈی ٹی سی نے فرسٹ اینڈ لاسٹ مائل چیلنج کمپنیوں اور کوآپریٹیو سوسائٹیزکے تعاون سےسمارٹ ایپ کے ذریعے توصیل ڈلیوری سروس کا استعمال کیا۔ اس منصوبے میں 220 وہیکلز شامل ہوئے اور سال گزشتہ کے اختتام تک ڈلیور کی جانیوالی ٹرانزیکشنز کی تعداد 141 ہزار تک پہنچ گئی تھی۔ ڈی ٹی سی نے کلائنٹس تک آرڈرزپہنچانے کے لئے 12کمپنیوں اور اداروں کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔
الطایر کو ورچوئل کنٹرول سینٹر کے اقدام سے بھی آگاہ کیاگیاجو مستقبل کی ٹیکنالوجیزاور مخلوط ریالٹی کمانڈ اینڈ کنٹرول ایپلی کیشن استعمال کرتا ہے ۔ یہ سینٹر دبئی ٹیکسی کے بیڑے کی موجودہ آپریشنل حیثیت کے ساتھ ساتھ ٹیکسی کی کارکردگی کے اشاریوںکا سہ جہتی نقشہ تیار کرتا ہے۔ یہ سسٹم  براہ راست احکامات دے سکتا ہے اور ہاتھوں کی حرکات کے ذریعے ایڈجسٹمنٹ کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک ہی منظر میں تمام ڈیٹا فراہم کر تا ہے تاکہ فیصلہ سازی میں آسانی ہو سکے۔ یہ  پیداواری دوروں کی تعداد میں بھی اضافہ کرے گا۔
الطایر نے ٹیکسیوںمیں مصنوعی ذہانت اورسمارٹ سسٹمزکے استعمال کے ذریعے دائرہ کار وسیع کرنے کی اہمیت پر زورر دیا۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کی ڈرائیوآپریشنل کارکردگی میں اضافہ کرے گی اور سواریوں کے لئے  خوشی کا پیغام لائے گی۔
اس سے ٹرانزٹ سسٹمز کو  ملانے  میں آسانی ہوگی  اور سواریوں کو بآسانی ان کی منزل تک پہنچایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا  ہےکہ سواریوں  اور کمیونٹی کے لئے ڈی ٹی سی کی خدمات سے  فائدہ حاصل کیا جانا چاہئے۔
 

شیئر: