Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں چین کی کورونا ویکسین کے استعمال کی بھی اجازت

'چینی حکومت کے اشتراک سے تیار کی گئی ویکسین کی کامیابی کا مجموعی تناسب 79 فیصد ہے' (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی وزارت صحت کے ذیلی ادارے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے پہلے مرحلے کے لیے چین کی تیارکردہ کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی بھی اجازت دے دی ہے۔
ترجمان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی جانب سے پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق 'چین کے نیشنل فارماسوٹیکل گروپ سائنو فارم کی تیاردہ کردہ ویکسین کے استعمال کی اجازت ڈریپ رجسٹریشن بورڈ کی جانب سے دی گئی۔'
'اس سے قبل 15 جنوری کو ایسٹرازینیکا کے ہنگامی استعمال کی منظوری دی گئی تھی، دونوں ویکسینز کے معیار اور افادیت کا جائزہ لینے کے بعد کچھ شرائط کے تحت منظوری دی گئی ہے۔' 

 

ترجمان کے مطابق 'ڈریپ رجسٹریشن بورڈ کا اجلاس 14 سے 18 جنوری تک جاری رہا جس میں سائنوفارم کی درخواست کا جائزہ لیا گیا۔ سائنوفارم نے یہ درخواست پاکستان کے قومی ادارہ صحت کے ذریعے دی تھی۔'
'ڈریپ کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد چینی کورونا ویکسین پاکستان میں استعمال ہو سکے گی۔ یہ ویکسین سائنوفارم نے چینی حکومت کے اشتراک سے تیار کی ہے اور اس کی کامیابی کا مجموعی تناسب 79 فیصد ہے۔'
سائنوفارم ویکسین چینی نیشنل میڈیکل پروڈکٹس ایڈمنسٹریشن سے رجسٹرڈ شدہ ہے۔
ترجمان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے مطابق 'ان ویکسینز کی حفاظت، افادیت اور معیار کے بارے میں اعداد و شمار کو مدنظر رکھتے ہوئے سہ ماہی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا۔'
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر بھی اتوار کو کہہ چکے ہیں کہ 'رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے اندر نہ صرف کورونا وائرس کی ویکسین دستیاب ہو گی بلکہ پاکستان میں لگنا بھی شروع ہو جائے گی۔'

پاکستان میں ایسٹرازینیکا اور سائنوفارم کی ویکسینز کے استعمال کی منظوری دی گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

اس سے قبل دسمبر 2020 میں پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ’کابینہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ابتدائی طور پر چین کی کمپنی سائنوفارم سے ویکسین کی بارہ لاکھ خوراکیں خریدی جائیں گی۔'
انہوں نے کہا تھا کہ' یہ خوراکیں 2021 کی پہلی سہ ماہی میں فرنٹ لائن ورکرز کو مفت مہیا کی جائیں گی۔‘
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا تھا کہ 'نجی شعبہ اگر کوئی اور بین الاقوامی طور پر منظور شدہ ویکسین درآمد کرنا چاہے تو وہ بھی کرسکتا ہے۔'
واضح رہے کہ روس نے بھی اپنی کورونا ویکسین 'سپتنک فائیو' پاکستان کو فراہم کرنے کی پیش کش کی تھی۔

روس نے بھی اپنی کورونا ویکسین 'سپتنک فائیو' پاکستان کو فراہم کرنے کی پیش کش کی تھی (فوٹو: اے ایف پی)

اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے بتایا تھا کہ 'روس کی طرف سے کورونا ویکسین فراہم کرنے کی پیش کش پاکستان کو موصول ہوئی تھی۔'
'روس کی پیش کش وزارت صحت کو بھیج دی گئی ہے۔ وزارت صحت ہی اس پیش کش کا جائزہ لے کر ویکسین حاصل کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرے گی۔'

شیئر: