Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینیٹ الیکشن کے طریقہ کار میں تبدیلی:’دوہری شہریت والے حصہ لے سکیں گے‘

بل میں ’ٹرانسفرایبل ووٹ کے بجائے اوپن ووٹ کے الفاظ استعمال کیے جانے کی ترمیم بھی شامل ہے۔‘ (فوٹو: اے پی پی)
مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات کے طریقہ کار میں تبدیلی لانے کے لیے بل اگلے ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
جمعرات کو اسلام آباد میں وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر بابر اعوان نے بل میں شامل ترامیم کے بارے میں بتایا کہ آئین کے آرٹیکل 59 کی شق نمبر دو میں مجوزہ ترمیم پیش کی جائے گی جس میں سنگل ٹرانسفرایبل ووٹ کے بجائے اوپن ووٹ کے الفاظ استعمال کیے جانے کی ترمیم شامل ہے۔
انہوں نے آئین کے آرٹیکل 63 ون سی میں مجوزہ ترمیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد دوہری شہریت رکھنے والے بھی الیکشن میں حصہ لے سکیں گے۔
بقول ان کے ’حلف اٹھانے سے قبل ان کو غیر ملکی شہریت چھوڑنا ہوگی‘
بابر اعوان کے مطابق 1975 کے الیکشن ایکٹ سے لے کر آج تک کسی بھی پارٹی نے سینیٹ کے الیکشن کو شفاف بنانے کے لیے قانون سازی کی بات نہیں کی۔
انہوں نے نواز شریف اور بے نظیر بھٹو کے درمیان ہونے والے میثاق جمہوریت کو لالی پاپ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان وہ پہلی شخصیت ہیں جنہوں نے سینیٹ الیکشن میں اوپن ووٹنگ پر زور دیا۔
بابر اعوان نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’ماضی میں ضمیر خریدے اور ووٹ بیچےجاتے رہے، ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کے لیے راستہ دے رہے ہیں۔‘

وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ سینیت انتخابات شفاف ہوں (فوٹو: پی آئی ڈی)

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تین آئینی ترامیم پیش کی جائیں گی۔
انہوں نے آرٹیکل 226 کے حوالے سے بتایا کہ اس میں لکھا ہے کہ وزیر اعظم اور صدر کا انتخاب اوپن ہو گا۔ ان کے  مطابق ’اس سطر میں صرف سینیٹ کا لفظ شامل کیا گیا ہے اور ووٹ بھی قابل شناخت ہو گا۔‘
اس موقع پر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ سینیت انتخابات شفاف ہوں۔

شیئر: