کھانے کی تیاری میں بچے کو شریک کرنے سے بھی ان میں کھانے سے رغبت پیدا ہوتی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
فاسٹ فوڈ اور زیادہ میٹھا کھانے کی عادت کی وجہ سے بچے عموما کھانے سے بیزار ہوجاتے ہیں، نتیجتا بھوک کے باوجود ان کی طبیعت ضروری غذا استعمال کرنے پر آمادہ نہیں ہوتی۔
بعض اوقات بچوں کی یہ کیفیت نظرانداز ہو جاتی ہے البتہ اکثر اوقات بڑے، خصوصا والدین دلجمعی سے اس مسئلے کے حل کی کوشش کرتے ہیں۔ اسی مسئلے کو لے کر بہت سے والدین ماہرین امراض اطفال تک بھی پہنچتے ہیں۔
سیدتی میگزین کی ایک رپورٹ کے مطابق فقیہ یونیورسٹی میں ماہر امراض اطفال پروفیسر ڈاکٹر باریعہ الدردری اس مسئلے کی وضاحت کرتے ہوئے اس کی وجوہات بھی بتاتی ہیں۔
1. یہ مسئلہ عام طور پر دو سے پانچ سال کی عمر کے درمیان بڑھتا ہے۔
2. والدین کھانے پینے میں کچھ احتیاط کرتے ہیں جس کی وجہ سے اس میں اضافہ ہوتا ہے۔
3. بچے کو کھانے پر مجبور کرنا، کپڑے خراب ہونے یا کھانے کی جگہ کے خوف سے اسے کھانے میں خود پر انحصار کرنے کی اجازت نہ دینا بھی کھانے سے بیزاری پیدا کرتا ہے۔
4. کھانے کے دوران بچے کا الیکٹرانک سکرینوں کی طرف متوجہ رہنا بھی اس مسئلے کی اہم وجہ ہے۔
5. متوازن غذا کی عدم موجودگی خاص طور پر اگر بچہ چٹ پٹی اشیا کے علاوہ دودھ اور زیادہ میٹھے مشروبات پسند کرتا ہو۔
6. نو ماہ کی عمر کے بعد رات کے وقت بچے کو دودھ پلانا
ان وجوہات کے علاوہ قبض اور دانتوں کے نکلنے سمیت دیگر بیماریوں کی صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
کھانے سے بیزاری کے باعث پیدا ہونے والی ممکنہ بیماریاں
اس سے پیٹ میں درد ہوت ہے، چھوٹی عمر میں کھانا کھانے سے انکار کرنا یا دودھ پینے سے بھی انکار کیا جاتا ہے۔
اسے کے علاوہ قے کرنا اور منہ سے بدبو کے مسائل کا بھی سامنا ہوتا ہے۔
بچوں میں کھانے سے بیزاری کی شناخت کیسے
خوشی سے کھانا نہ کھا سکنے والے بچوں کی آواز میں زیادہ حساسیت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ بچے میں درج ذیل علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں۔
1. نرم کھانوں سے انکار کرنا 2. بچے کا کھانا کو چھونے سے انکار کرنا
3. بالوں کو کنگھی کرنے سے کترانا، دانت برش کرنے سے انکار کرنا اورشور والی جگہوں کو پسند کرنا
بچوں میں کھانے سے انکار کا علاج
1. ماہرین کے ساتھ صلاح مشورہ کرنا
2. بچے کو چھ ماہ کی عمر سے مختلف کھانے پینے کی اشیا دینا
3. دو سال کی عمر سے پہلے بچے کو ایسے کھانے نہ دینا جس میں چینی اور نمک کی مقدار زیادہ ہو۔
4. بچے کو اس کے پسندیدہ کھانوں کے ساتھ دیگر اقسام کے کھانے دینا
5. مل کرکھانا اور بچوں کو کسی خاص کھانے پر مجبور نہ کرنا۔
6. کھانے کی تیاری میں بچے کو شریک کرنا چاہیے تاکہ اسے کھانے میں رغبت ہو۔
7. کسی بھی مسئلہ میں ماہر امراض اطفال سے رجوع کریں، بچے کی حالت کی تشخیص کریں تا کہ بیماری کا علاج ابتدا سے ہوجائے کیونکہ تاخیر کی صورت میں بیماری بڑھ جاتی ہے جو بچے کی غذائیت کی ضرورت کو متاثر کرتی ہے۔