Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت میں سیاحت کے شعبے کو 290 ملین ڈالر کا خسارہ

کورونا اور کویت میں غیرملکیوں کے داخلے پر پابندی سے خسارہ ہوا( فوٹو گلف نیوز)
کویتی سیاحتی ایجنسیوں کی آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ کورونا وبا کے دوران سیاحت کے شعبے کو 290 ملین ڈالر کا خسارہ ہوا ہے۔ 
کویتی جریدے القبس کے مطابق آرگنائزیشن کی مجلس انتظامیہ کے چیئرمین محمد المطیری نے کورونا وبا اور کویت میں غیرملکیوں کے داخلے پر پابندی کے دوران 450 ٹریولنگ ایجنسیوں کو 88 ملین دینار یعنی 290 ملین ڈالر جبکہ ماہانہ خسارہ 26.5 ملین ڈالر کا ہوا ہے۔ 
کویت انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے اداروں نے دو ہفتے کے لیے غیرملکیوں کی کویت آمد پر پابندی کا نفاذ شروع کیا ہے۔
پابندی سے کویتیوں کے رشتہ دار، ان کے گھریلو ملازم اور ’بالسلامہ‘ پلیٹ فارم میں رجسٹرڈ کارکنان مستثنی ہیں۔
بالسلامہ پلیٹ فارم گھریلو عملے کی کویت واپسی میں سہولت کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے طبی عملے اور سفارتکاروں کی واپسی کی کارروائی بھی ہورہی ہے۔ 
محمد المطیری نے کہا ہے کہ یہ دعوی کہ ایئرپورٹ کھلنے کی وجہ سے کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے غلط ہے۔ وجہ یہ ہے کہ باہر سے آنے والوں کا کورونا ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔ پی سی آر سرٹیفکیٹ مانگا جارہا ہے جبکہ آئندہ آنے والوں پر ایک اور ٹیسٹ مقرر کیا جارہا ہے اور ہوٹلوں میں انہیں 7 روز تک قرنطینہ بھی کیا جائے گا-
انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام پابندیوں کے باوجود یہ دعوی ناقابل فہم ہے کہ کویت ایئرپورٹ کھولنے کی وجہ سے کورونا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔  

کویت آنے والوں کو قرنطینہ میں رکھنےکا فیصلہ 21 فروری سے نافذ ہوگا۔(فوٹو ٹوئٹر)

کویتی سیاحتی ایجنسیوں کی آرگنائزیشن کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ کورونا ویکسین لینے والوں کے لیے ہیلتھ سرٹیفکیٹ اور پورٹوکول تیار کرنا ضروری ہے تاکہ وہ معمول کی زندگی گزار سکیں اور معاشی عمل کو رواں دواں کرنے کے لیے آسانی سے باہر آجاسکیں۔
انہوں نے کہا کہ کویت آنے والوں کو قرنطینہ میں رکھنےکا فیصلہ 21 فروری سے نافذ ہوگا۔ اس حوالے سے ہمارا مطالبہ ہے کہ ٹریولنگ ایجنسیوں کے ذریعے کویت آنے والوں کا ہوٹلوں میں ریزرویشن کرایا جائے تاکہ وہ مزید خسارے سے دوچار نہ ہوں۔

شیئر: